برسلز ؛ پاکستانی سفارتخانہ میں پاکستان کے مشہور منی ایچر آرٹ کے بارے میں پینل ڈسکشن کا اہتمام

3

برسلز،21مارچ  (اے پی پی):برسلز میں پاکستان کے سفارتخانہ نے منگل کو پاکستان کے مشہور منی ایچر آرٹ کے بارے میں ایک پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا۔ مباحثے کا اہتمام سفارتخانے نے ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کے تعاون سے کیا تھا۔ سفارتخانہ میں ہونے والی یہ تقریب پاکستان پینوراما سیریز کا حصہ تھی جس میں پاکستانی آرٹسٹس نے بیلجیئم کے لوگوں کے سامنے پاکستان کے سب سے دلچسپ اور ابھرتے ہوئے عصری فن کا انتخاب پیش کیا۔ سیریز کی پہلی نمائش دسمبر 2022 میں نوجوان آرٹسٹ مینا ارحم کے کام کے حوالے سے کی گئی تھی۔ بیلجیئم کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی جوڑے کی پاکستانی منی ایچر پینٹنگز کی ہفتہ بھر کی نمائش 22 مارچ سے 26 مارچ تک برسلز میں ہوگی۔

مقررین میں نامور پاکستانی منی ایچر آرٹسٹ شبلی منیر اور نورین راشد شامل تھیں۔ ریڈ مون آرٹ انکیوبیٹر کی بانی اور کیوریٹر ایلورا جولی نے بحث کی میزبانی کی۔ پینلسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے صادقین، عبدالرحمن چغتائی، اسماعیل گل جی، استاد اللہ بخش، انا مولکا احمد، زبیدہ آغا سمیت کئی مشہور اور عالمی شہرت یافتہ فنکار پیدا کیے ہیں۔

 مقررین نے بیلجیئم کے فلینڈرس کے علاقے میں آرٹ اور قرون وسطی کے مختلف آرٹ مراکز کی متعلقہ تکنیکوں اور طرزوں کے درمیان ثقافتی اثرات اور روابط کی نشاندہی کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شبلی منیر نے پاکستان میں منی ایچر پینٹنگز کی تاریخ اور پاکستان میں منی ایچر آرٹ کی ترقی اور ارتقا میں ان کے آبائواجداد کے کردار کے بارے میں بتایا۔ نورین راشد نے اس موقع پر پاکستان میں عصری آرٹ کے منظر نامے کا ذکر کرتے ہوئے سامعین کو خصوصی طور پر تیار کردہ رنگوں کے ساتھ ساتھ ہاتھ سے بنے آرٹ پیپر کے بارے میں بھی بتایا جسے وسلی کہا جاتا ہے۔

 ایلورا جولی نے تقریب کے انعقاد پر پر پاکستان کے سفارتخانہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تقریبات دونوں ممالک کے عوام کے درمیان پل کا کام کرینگی۔

 تقریب میں فن کے شائقین، سول سوسائٹی کے اراکین، سفارتی کور کے ممبران اور میڈیا کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ تقریب کے بعد شرکاءکے لئے روایتی پاکستانی کھانوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔