اسلام آباد۔27مارچ (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نے متفقہ طور پر “قرآن پاک کی اشاعت (چھپائی اور ریکارڈنگ کی غلطیوں کا خاتمہ) (ترمیمی) بل 2022 کی منظوری دیدی۔ قرآن پاک کے صفحات اور نسخے صحیح طریقے سے تیار کرنے کے ساتھ ساتھ غیر معیاری کاغذ پر قرآن پاک کی اشاعت کو روکنا اور قرآن پاک کی غلطیوں سے پاک پرنٹنگ، اشاعت اور ریکارڈنگ کے کام کی نگرانی کے لئے قرآن بورڈ کا قیام بھی بل کا حصہ ہے۔ کمیٹی کا اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز انور لال دین، بہرامند خان تنگی، مولوی فیض محمد اور سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے شرکت کی۔ وزارت، سی سی آئی اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے ۔ اس بل میں قرآن پاک کے عربی متن کو اخبارات، فلیکسز، کارڈز، ہینڈ بلز، بروشر یا اس طرح کے کسی دوسرے ڈسپوزایبل فارم پر چھاپنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور صرف اس کا ترجمہ باوقت ضرورت ہی پرنٹ کیا جائے گا۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ قرآن پاک کے تقدس سے متعلق قوانین پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ قائمہ کمیٹی نے اسلامی نظریاتی کونسل کو قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ ڈی جی کونسل آف اسلامک آئیڈیالوجی نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ قرآن پاک اور اس کی آیات کی حفاظت اور تقدس کے لیے تمام قوانین پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے اور ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لئے جرمانے اور قید کی سزائیں کا تعین بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرآن بورڈ ایکٹ کا مسودہ تیار ہونے کے بعد قرآن بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ ڈی جی سی آئی آئی نے یہ بھی کہا کہ یہ بل صوبائی سطح پر قوانین میں ترمیم کے لئے مشعل راہ کا کام سر انجام دے گا۔