کوئٹہ۔27اپریل (اے پی پی):گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کمشنر مردم شماری کو ہدایت کی ہے کہ صوبے بالخصوص کوئٹہ شہر میں حالیہ مردم و خانہ شماری میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے تحفظات کو دور کیا جائے، قومی مفاد کے تناظر میں ہمیں بلاامتياز فوری حل ڈھونڈنے کی ضرورت ہے۔ گورنر بلوچستان نے آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق تمام شہریوں کا درست اندراج یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز گورنر ہائوس کوئٹہ میں بی این پی مینگل کے مرکزی رہنماء غلام نبی مری کی قیادت میں آل پارٹیز کے نمائندوں کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کمشنر مردم شماری نور محمد پرکانی اور ڈی سی کوئٹہ شہک بلوچ بھی موجود تھے۔ وفد میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، مجلس وحدت المسلمین، جماعت اہلحدیث پاکستان، اور بلوچستان عوامی پارٹی کے نمائندے موجود تھے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ مردم شماری اور خانہ شماری زمینی حقائق معلوم کرنے اور درست منصوبہ بندی کو یقینی بنانے کیلئے ہوتی ہے، اس کے علاوہ درست مردم شماری اور خانہ شماری سے قلیل مدت اور طویل المدت منصوبہ بندی کرنے میں آسانی رہتی ہے۔ انہوں نے کمشنر مردم شماری پر زور دیا کہ تمام شہریوں کے درست اندراج کو یقینی بنانے اور سیاسی پارٹیوں کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔گورنر بلوچستان نے واضح کر دیا کہ حالیہ مردم شماری میں نظرانداز حلقوں اور اندراج سے رہ جانے والے گھرانوں پر سیاسی پارٹیوں کی جانب سے سامنے آنے والے خدشات اور تحفظات کو متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام تک پہنچا کر مقرر کردہ تاریخ کو بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔