لغو کلام کی طہارت،صدقہ فطر ایک اہم واجب

25

اسلام آباد، 18اپریل (اے پی پی ): عید الفطر کی آمد آمد  ہے ،اس دن کے واجبات  میں ایک اہم  واجب صدقہ فطر یا فطرانہ کی ادائیگی ہے ۔صدقہ فطر نماز عید سے پہلے تک  واجب ہے ۔

فطرانے کے لیے صاحبِ استطاعت مسلمان    وہی ہیں جو زکوۃ  کے لیے صاحب نصاب ہیں ۔ایسے شخص پر اپنا فطرہ اور ہر اس شخص کا فطرہ واجب ہے جو اس کی زیر کفالت شمار ہوتا ہے۔

اسلام میں صدقہ فطر کو رمضان کے روزوں  میں لغو کلام  کی طہارت قرار دیا گيا ہے جبکہ صدقہ فطر  کے مصارف بھی وہی ہیں جو زکوۃ کےآٹھ مصارف ہیں۔ یعنی فقیر، مسكين،زکوٰۃ كی جمع آوری كرنے والے، وہ کافر جسے زکوٰۃ دینے سے وہ اسلام قبول کرتا ہے یا جنگ میں مسلمانوں کی مدد کرتا ہے،غلاموں کو  آزاد کرنا،وہ مقروض شخص جو قرض ادا نہیں کرسکتا ہے، دینی کاموں کے لئے جو عام لوگوں کے نفع میں ہیں؛ جیسے مسجد اور پل وغیرہ اور وہ مسافر جو سفر میں محتاج ہوگیا ہو۔

صدقہ فطر  کی مقدار گندم  کے اعتبار سے  نصف صاع یعنی تقریباً پونے دو کلو گندم یا  اتنی مقدار گندم  کی قیمت ہے جبکہ  جو، کھجور اور کِشمش کے اعتبار سے  مقدار ایک صاع  یعنی ساڑھے تین کلو جنس یا اس کی قیمت ہے۔