سرمایہ کار دنیا میں پاکستان کے سفیر ہیں،وہ یہاں  روزگار، پیداوار اور برآمدات میں اپنا سرمایہ لگاتے ہیں؛ وزیراعظم محمد شہباز شریف

8

کراچی،26مئی(اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کے بغیر ملک کی ترقی اور معاشی استحکام ممکن نہیں، صدق دل سے کوشش ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام مل جائے، ملک میں مہنگائی اور معاشی صورتحال کے حوالہ سے مسائل کا ادراک ہے، جب ہم نے حکومت سنبھالی تو اس وقت مہنگائی عروج پر تھی۔

 جمعہ کو کراچی میں صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کار دراصل دنیا میں پاکستان کے سفیر ہیں جو پاکستان میں روزگار، پیداوار اور برآمدات میں اپنا سرمایہ لگاتے ہیں، پاکستان کیلئے صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات کی بڑی خدمات ہیں جسے ہم سراہتے ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت بھی مہنگائی تھی تاہم عالمی کساد بازاری اور پاکستان میں غیر مستحکم سیاسی صورتحال مہنگائی کی ایک بڑی وجہ ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ گذشتہ حکومت نے وعدہ کرکے توڑ دیا جبکہ گذشتہ سال تاریخ کا موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بدترین سیلاب آیا جس نے تباہی مچائی، ان متاثرین کی بحالی کیلئے اربوں روپے خرچ کئے گئے، وفاق نے ایک سو ارب روپے کا حصہ ڈالا، صوبائی حکومتوں نے بھی اپنے وسائل سے حصہ ڈالا، اس کے معیشت پر تباہ کن اثرات پڑے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے متاثرین کی بحالی کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ نے بھی بری طرح متاثر کیا، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا امپورٹ کا بل گذشتہ سال کا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ کوویڈ کے دوران ایل این جی کی قیمتیں انتہائی کم تھیں تاہم اس وقت معاہدہ نہیں کیا گیا، اس کا بہت نقصان ہوا، 3 ڈالر سے قیمت 30 ڈالر تک پہنچ گئی۔ انہوں  نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام کیلئے کڑی شرائط پیش کی گئیں اور ملکی مفاد میں وہ ماننا پڑیں، پاکستان کے دوست ممالک آج بھی پاکستان کی ترقی کیلئے اچھے جذبات رکھتے ہیں، انہوں نے بغیر کسی شرط کے مدد کی، چین نے اپنے قرضے مؤخر کر دیئے، کمرشل قرضوں کو بھی چینی بینکوں نے مؤخر کر دیا، ہماری صدق دل سے کوشش ہے کہ آئی ایم ایف سے پروگرام مکمل ہو جائے، چین سے دوستی کی مثال نہیں ملتی۔

 وزیراعظم نے کہا کہ 1950ء 1960ء اور 1970ء کی دہائی میں کاروباری طبقہ نے پاکستان کیلئے بہت کچھ کیا تاہم آج برآمدات کی بجائے لینڈ ڈویلپمنٹ اور کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر وسائل لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقہ نے ہر ایک کے ساتھ بنا کر رکھنا ہوتی ہے اس پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن گذشتہ ایک سال میں معاشرے کے ہر طبقہ میں تقسیم در تقسیم ہوئی اس نے پاکستان کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قوم باصلاحیت ہے اور پاکستان کا خواب دیکھنے والوں کا یہ خواب تھا کہ پاکستان اسلامی دنیا میں نمایاں مقام حاصل کرے گا اور اس میں کوئی شک نہیں پاکستان میں یہ صلاحیت ہے، ایک سال میں جو ذہنیت بنی، 9 مئی کو اس ذہنیت نے وہ کر دکھایا جس کا دشمن بھی نہیں سوچ سکتا تھا، ماضی میں اس قسم کے واقعات کی مثال نہیں ملتی، سرحدوں کے محافظوں کے ساتھ اس قسم کا وحشیانہ عمل اور دہشت گردی کبھی نہیں ہوئی، 65ء میں بھارت بھی یہ نہیں کر سکا، بھارت کے ٹینکوں کے آگے لیٹ کر ملک کی سالمیت کی جنگ لڑنے والوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔

 وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ملک کی ترقی اور معاشی استحکام ممکن نہیں۔ انہوں  نے کہا کہ اقتصادی طور پر بے پناہ چیلنجز ہیں، مہنگائی کا اعتراف ہے، ہم نے اگر ملک کی حالت بدلنی ہے تو پہلے اپنی حالت بدلنا ہو گی، اقتدار اﷲ نے اسی لئے بخشا ہے کہ دوسروں کی حالت بدلیں، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کریں، خوشحالی لائیں، اس کیلئے ہر ایک اپنا کردار ادا کرے، ایف بی آر کی جانب سے اہداف کے حصول میں ناکامی پر افسوس ہے۔ انہوں  نے کہا کہ ہمیں ماضی کی طرح دوبارہ سے اپنا مقام بنانا ہے۔