پاکستان کی برآمدات کا بڑا حصہ ٹیکسٹائل کی مصنوعات پر مشتمل ہے، ثاقب ظفر

30

ملتان 09مئی (اے پی پی ):ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر نے بہالپور اور ڈی جی خان میں نہری پانی کی بندش کا سخت نوٹس لیا ہے  اور سیکرٹری ایری گیشن جنوبی پنجاب کو نہروں میں پانی چھوڑنے کے لئے فوری طور پر وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نہروں کی بندش کپاس کی کاشت کے ٹارگٹ کے حصول میں مشکلات پیدا کرسکتی ہے۔ یہ بات انہوں نے کپاس کی کاشت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی  صدارت کرتے ہوئے جاری کی۔سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے اس موقع پر بریفنگ کے دوران نہروں میں پانی کی بندش کی نشاندہی کی۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کا بڑا حصہ ٹیکسٹائل کی مصنوعات پر مشتمل ہے،کپاس کی بھرپور پیداوار سے کسان خوشحال ہوگا اورٹیکسائل کی صنعت کو ترقی ملے گی جس سےببرآمدات بڑھیں گی اور زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بہترین بیج اور خالص پیسٹی سائیڈ سے ملکی میں زرعی انقلاب لایا جاسکتا ہے۔انہوں نے ہدایت کی جعلی کھاد اور غیر معیاری زرعی ادویات کا کاروبار کرنیوالے کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ انہوں نے مختلف بیجوں پر تحقیق کرنے والے سرکاری اداروں کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا ہے۔ سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطلیل نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جنوبی ہنجاب سیکرٹریٹ  زرعی شعبے کی ترقی کے لئے سرگرم ہے اور کپاس کی کاشت کے ٹارگٹ کے حصول کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز سے رابطے جاری ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ سے مکمل کوآرڈنیشن ہے جبکہ فارمرز کے مسائل سے آگاہی کے ئے  فیلڈ وزٹ  کئے جارہے ہیں۔ثاقب علی عطیل نے بتایا کہ جنوبی پنجاب میں کپاس کی بوائی کا40 فیصد ٹارگٹ حاصل کرلیا گیا ہے اور محکمہ زراعت31 مئی تک سو فیصد  ٹارگٹ کے حصول کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے بریفنگ کے دوران نہری پانی کی بندش کی نشاندہی کی اور بتایا کہ ڈی جی خان،راجن پور بہالپور اور رحیم یارخان کی نہروں میں پانی کی کمی کا سامنا ہے جبکہ مظفر گڑھ کینال میں بھی مکمل استعداد کے مطابق پانی نہیں چھوڑا گیا البتہ ملتان ڈویژن کی نہروں میں پانی وافر مقدار میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جنوبی پنجاب میں 45 لاکھ 54 ہزار ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت کرنے کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے جبکہ 18 لاکھ ایکڑ رقبہ پر کپاس کاشت کر لی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ کپاس کی کاشت کے لئے 39895 میٹرک ٹن بیج درکار ہے۔سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے بتایا کہ غیر معیاری کھاد فروخت کرنیوالوں کے خلاف 76 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 1کروڑ 52لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بہترین بیج اور کوالٹی پیسٹی سائیڈ سے ٹارگٹ سے بڑھ کر فی ایکڑ کپاس کی پیداوار  حاصل کی جاسکتی ہے۔سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب نے تجویز دی کہ سیڈ کارپوریشن کا ادارہ دوبارہ بحال کیا جائے اور آرگینک فوڈ کو ایکسپورٹ کرنے کےلئے اس کی سرٹیفکیشن سےمتعلق قوانین و ضوابط تیار کئے جائیں۔