لاہور،26مئی(اے پی پی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن سے سندھ کے پارلیمنٹیرینز کے وفد نے ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری کی قیادت میں جمعہ کو یہاں گورنر ہائوس لاہور میں ملاقات کی۔ ملاقات میں بچوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی اور بین الصوبائی روابط کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں انہیں تعلیم کے مواقع فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے پچھلے دور میں صوبہ پنجاب میں بھٹہ مزدوروں کے بچوں کو بھٹوں سے نکال کر زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ گھریلو ملازمین بچوں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے غیر سرکاری تنظیم ایل آر ایف کی خدمات قابل تعریف ہیں۔انہوں نے سندھ حکومت کی طرف سے گھریلو ملازمین بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی کوششوں کو بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گھریلو ملازمین بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پنجاب ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ 2019 پاس کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب اسمبلی کو عوامی خواہشات کے برعکس وقت سے پہلے تحلیل کرنے کی وجہ سے نئی قانون سازی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ انتہائی ضروری اور مفاد عامہ کے معاملات میں گورنر آرڈیننس جاری کر سکتا ہے۔
گورنر پنجاب نے اس امید کا اظہار کیا کہ اگلی منتخب ہونے والی پنجاب اسمبلی بہتر طریقے سے قانون سازی کرے گی اور عوامی مفاد کو بالاتر رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے ایک سال کے عرصے میں متعد بار عوامی مفاد میں اسمبلی کے بلوں کی اصلاح کر کے پنجاب اسمبلی کو واپس کیے لیکن اس اقدم کو مثبت انداز میں لینے کی بجائے پچھلی حکومت نے ایسی تجاویز کو نظر انداز کردیا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہاکہ ملک کی ترقی کے لئے خواتین کی تعلیم اور انہیں بااختیار بنانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور چانسلر پنجاب کی جامعات میں مختلف قسم کے کنسورشیمز بنائے گئے ہیں ان میں سے ایک ویمن ایمپاورمنٹ پر ہے جس کا مقصد خواتین کی تعلیم اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے سفارشات مرتب کرنا ہے۔