تحریک انصاف کے سابق رکن اسمبلی جواد حسین کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت

7

2جون  (اے پی پی):تحریک انصاف کے سابق رکن اسمبلی جواد حسین نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی  ہے ۔

 پیپلز پارٹی کے پی کے قائم مقام صدر محمد علی با چا،سید ظاہر شاہ ،ہدایت اللہ خان اور نذیر ڈھوکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد پی ٹی آئی کے ایم این اے کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا ہے جس پر جواد حسین کوخوش آمدید کہتا ہوں ۔آصف علی زرداری اوربلاول بھٹو زرداری کی طرف سے پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدیدکہتاہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں،پاکستان پیپلز پارٹی ان لوگوں کو پارٹی میں لے گی جو ہمارے نظریہ پر پورا اترتے ہیں،ہم آج بھی فاٹا اور پاٹا کو ٹیکس سے استثنیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

فیصل کریم کنڈی  نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے کل پشاور ریڈیو کا دورہِ کیا،یہ ریڈیو سٹیشن 1930 میں قائم کیا گیا تھا،9 مئی کو وہاں توڑ پھوڑ اور آگ لگائی گئی، پشاور ریڈیو اسٹیشن میں غنڈہ گردی ہوئی،پشاور ریڈیو اسٹیشن میں سرکاری اور گاڑیوں کے انجن نکال لیے گئے،سائونڈ سسٹم تباہ کردیا گیا، سپرے کر کے آگ لگا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا دو ٹوک موقف ہےکہ فاٹا کا ٹیکس ایگزمشن کو ایکسٹینڈ کیا جائے،فاٹا کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔

فیصل کریم کنڈی  نے کہا کہ یہ لوگ آئے تھے کہ چوروں اور ڈاکوئوں کیخلاف نکلے ہیں،ان لوگوں نے 9 ہزار میں ریڈیو پاکستان کا دروازہ بیچ دیا،ماضی میں یہ کہتے تھے کہ ہم وکٹیں گرا رہے ہیں،پی ٹی آئی بہت جلد اشتہار دے گی کہ عہدوں پر سیٹیں خالی ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ کچھ لوگ فرار ہیں کچھ بچوں کو وقت دینے کے لیے کنارہ کشی اختیار کرگئے ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ  پاکستان   میں  سرکاری ، فوجی اور پرائیویٹ املاک ہوا اس کا نقصان پی ٹی آئی لیڈران سے لیا جائے،ہم بات کرتے ہیں لوگوں کو عزت دیتے ہیں جو مرضی سے پارٹی کا حصہ بنے ہم اسے پارٹی میں ویلکم کرتے ہیں۔ہم یہ نہیں کہتے  کہ  وکٹیں گرائی ہیں،جو جو 9مئی کونقصان ہوا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں وہ تحریک انصاف کے سے وصول کئے جائیں۔

فیصل کنڈی نے کہا کہ این اے 47 اورکزئی سے سابق ایم این اے ملک جواد پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں،ہم ملک جواد کو پیپلز خوش آمدید کہتے ہیں   ، کل رات ان کی لاہور میں آصف زرداری سے بھی ملاقات ہو چکی ہے ،پی ٹی ائی کے بہت سے بڑے بڑے نام ہم سے رابطے میں ہیں ،جن لوگوں نے عزت سے سیاست کی انہیں پارٹی میں خوش آئیند کہیں گے،پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ کل ایروپلین موڈ پر چلے گئے ہیں ۔

محمد علی شاہ نے کہا کہ جواد حسین آج پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے ہیں ،میں ان کا مشکور ہوں ،مجھے اپنے ورکروں کا احساس ہے ان کے ساتھ مل کر اپنے صوبے کی خدمت کروں گا،مالاکنڈ ڈویژن پاٹاکا حصہ رہا ہے ،آرٹیکل 247 کے تحت علاقے کی حصوصی حیثیت قائم ہوئی،میں امید کرتا ہوں کے پاٹا کو دوبارا ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 10 سال سے عمران خان کی حکومت رہی ہے،وہاں پچھلے کہی ماہ سے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملی،نگران حکومت تو چار مہینوں سے آئی ہے،آج پختونخوا کے اوپر 957 ارب روپے کا قرض ہے۔

محمد علی شاہ نے کہا کہ کے پی کے میں کرپشن کیسز نکل رہے ہیں،کے پی کے میں جتنے کیسز سامنے آرہے ہیں ایسی تاریخ نہیں ملتی،پی ٹی آئی کا سابق وزیر اعلیٰ لوگوں سے چھپ رہا ہے،12، 13 ماہ سے جو بیانیہ بنایا ہوا تھا 9 مئی اسکا نتیجہ ہے۔

سابق ایم این اے جواد حسین نے کہا کہ میں 2008 سے 2013 تک ایم این اے رہا،پھر میں 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ سے منتخب ہوا،پی ٹی آئی کی جو حکومت تھی جو سسٹم تھا وہ بادشاہت والا تھا ،پی ٹی آئی غیر سیاسی جماعت تھی ہم نے چار سال کا عرصہ مشکل سے گزرا،صوبے میں کوئی کام نہیں کیا گیا نہ کسی پراجیکٹ پہ پاکستان میں کام کیا گیا،اپنی پارٹی سے گیا تھا اپنی پارٹی میں واپس آیا ہوں۔