اسلام آباد، 15 جون (اے پی پی ):سمندری طوفان بپر جوائے کیٹیگری 3 کے‘‘انتہائی شدید سمندری طوفان’’ میں تبدیل ہو گیا ہے ۔15 جون کی رات کو طوفان کیٹی بندر (جنوب مشرقی سندھ کوسٹ لائن) اور گجرات کی ساحلی پٹی کے درمیان ٹکرانے کا امکان ہے ۔
یہ طوفان کراچی سے تقریباً 247 کلومیٹر،ٹھٹھہ سے 265 کلومیٹر دوری پر موجود ہے جبکہ کیٹی بندر کے مغرب میں 176 کلومیٹر پر واقع ہے۔سمندری طوفان کی سطح پر ہواچلنے کی رفتار 111 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے،سمندری لہروں کی زیادہ سے زیادہ اونچائی 30 فٹ ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ کراچی فوری طور پر خطرے میں نہیں ہے لیکن ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں، 81,000 لوگوں کو 75 امدادی کیمپ میں منتقل کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ہوائیں خطرناک صورت اختیار کر سکتی ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ کچی عمارات اور سولر پینل جیسی اشیاء پر احتیاط کریں اور مال مویشیوں کو محفوظ جگہ منتقل کریں۔
سمندری طوفان بپر جوائے کے ممکنہ اثرات کے باعث ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپور میں ہوا کی رفتار 80-100 کلومیٹر فی گھنٹہ جبکہ موسلا دھار بارش کے ساتھ، گردوغبار وگرج چمک کے ساتھ 300 ملی میٹر تک بارش کا امکان ہے ۔
کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، شہید بینظیر آباد اور سانگھڑ کے اضلاع میں 60-80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں کے ساتھ 100 ملی میٹر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ کیٹی بندر کے اردگرد آٹھ سے 12 فٹ بلند سمندری لہریں متوقع ہیں ۔سمندری طوفان کی وجہ سے بجلی، انٹرنیٹ کا نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔
طوفان سے کھڑی فصلوں اور بوسیدہ عمارتوں کو شدید نقصان کا خطرہ ہے۔ 17 جون تک ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں نہ جانے کی تلقین کی گئی ہے ۔شہریوں کے سمندر کی طرف جانے، مچھلی پکڑنے اور نہانے پر 11 جون سے لے کر طوفان تھمنے تک پابندی عائد ہے ۔