لاہور۔12جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیرخان نے کہا ہے کہ حکومت مشکل حالات کے باوجود عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے،عمرانی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کی بدولت ملک کوابتر معاشی صورتحال کا سامنا ہے، صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں،موجودہ حکومت نے ہزاروں میگاواٹ بجلی کے نئے منصوبوں کا افتتاح کر دیا ہے،سابق دور حکومت میں ایک میگا واٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی گئی،بجلی چوری ایک بہت بڑا چیلنج ہے،سانحہ 9 مئی احتجاج نہیں ملکی سالمیت کے خلاف ایک سازش تھی،سابق حکومت میں ملکی خارجہ پالیسی میں بھی بگاڑ پیدا کیا گیا،سابق حکومت کی وعدہ خلافیوں کی وجہ سے کوئی پاکستان پر اعتماد کیلئے تیار نہیں، تحریک انصاف نے ملکی قرضوں میں اضافہ کیا جس سے پاکستان کے وسائل سکڑ کر رہ گئے، محمد نواز شریف جلد واپس آئیں گے اور الیکشن مہم میں پارٹی کی قیادت کریں گے،روکے گئے عوامی منصوبے دوبارہ شروع کر رہے ہیں، ملک جلد بحرانوں سے نکل جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز لیسکو ہیڈ آفس لاہور کے دورہ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت مشکل معاشی حالات کے باوجود عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، اس کی مثال حالیہ وفاقی بجٹ ہے، حکومت نے مشکلات کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کیا،موجودہ حکومت نے ہزاروں میگاواٹ کے بجلی کے نئے منصوبوں کا افتتاح کر دیا ہے،فیول پرائس ایڈ جسمنٹ سے صارفین کو بہت جلد چھٹکارا ملے گا، حکومت کی یہ کوشش ہے کہ پورے ملک میں بجلی کی قیمت برابر ہو،پسماندہ علاقوں کے لیے ریلیف فراہم کیا جاتا ہے،جو لوگ اپنے بل ایمانداری سے دیتے ہیں ان کا بل ان کے موبائل پر لائیو چلے گا،بجلی چوری ایک بہت بڑا چیلنج ہے ،پورے ملک کو اے ایم آئی میں شفٹ کرنے کی قانون سازی کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ رواں مالی سال میں 5000 میگاواٹ نئی بجلی سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تھر اب خواب نہیں حقیقت ہے ہم اب وہاں سے بجلی پیدا کر رہے ہیں، 1980میگاواٹ بجلی تھر سے پیدا کی گئی ہے،اسی طرح حکومت نیوکلیئر سے بھی بجلی پیدا کر کے اس کو نیشنل گریڈ میں شامل کر رہی ہے، تحریک انصاف نے نیشنل گرڈ میں ایک میگا واٹ کا بھی اضافہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ کوئلے سے بننے والی سستی بجلی ہے جس کا افتتاح وزیر اعظم محمد شہباز شریف کر چکے ہیں،اس کے علاوہ ہم نے 720 میگاواٹ جو منصوبے گزشتہ چار سال میں غفلت کا شکار ہو چکے تھے وہ بھی ہم نے چلا دئیے ہیں،یہ وہ پراجیکٹ ہیں جن کا آغاز 2013 سے 2017 کے درمیان ہوا تھا،ایک مزید 1200میگاواٹ کا منصوبہ جو گزشتہ چار سال عمرانی دور حکومت کی نا اہلی کا شکار رہا،وہ بھی مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے جس سے سستی ترین بجلی بھی سسٹم میں داخل ہوگئی ہے،یہ سب محمد نواز شریف حکومت کے تحفے ہیں جس کا ثمرسستی بجلی کی صورت میں آج قوم کو حاصل ہورہا ہے۔وفاقی وزیر برائے توانائی نے کہاکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ایک سال کی حکومت میں توانائی سیکٹر میں ترقی کا عمل جو مفلوج ہو کر رہ گیا تھا دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے’سی پیک منصوبے کو روکنے کی بھی کوشش کی گئی اس کو دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے، یہ وہ منصوبے ہیں جو بہت پہلے مکمل ہو جانے چاہیے تھے،تاہم جو روشنی کی شمع 2018 سے 2022 میں بجھا دی گئی تھی وہ ہم نے دوبارہ روشن کر دی ہے اور انشا اللہ عوامی خدمت کایہ تسلسل جاری رہے گا ۔