نوشہرہ ورکاں، نواحی گاؤں بدورتہ کے 2 نوجوان یونان کشتی سانحہ میں لا پتہ افراد میں شامل

14

نوشہرہ ورکاں،21 جون (اے پی پی): یونان کشتی سانحہ میں جہاں سینکڑوں پاکستانیوں کے لا پتہ ھونے کی دلخراش داستان رقم ھو چکی ھے وھاں نوشہرہ ورکاں کے نواحی گاؤں بدورتہ کے رھائشی دو نوجوان  طیب ورک ۔اورنگزیب ورک ۔جو آپس میں کزن ھیں اور سٹی نوشہرہ ورکاں کے رھائشی مدثر منہاس کے بھائی بابر منہاس تینوں نوجوان بھی یونان کشتی سانحہ میں لا پتہ افراد میں شامل ھیں۔

منہاس فیملی سے مرحوم رشید احمد کے بیٹے بابر منہاس نے تقریبا تین ماہ قبل براستہ لیبیا یونان جانے کا پروگرام بنایا  اور بھائی مدثر منہاس کے ساتھ مشترکہ وراثتی پراپرٹی کا حصہ فروخت کر کے ایجنٹ کو 26 لاکھ روپیے ادا کیے ۔

بابر منہاس۔طیب ورک ۔اورنگزیب ورک کے تاحال لا پتہ ھونے جیسی صورتحال کے حوالہ سے انکی فیملیز جہاں انکی جدائی سے پریشان ھے  اور کرب کی زندگی گزار رھے ھیں وھاں گزرتے لمحات کے ساتھ تینوں فیملیز کی قلبی پریشانی میں بھی اضافہ ھو رھا ھے۔

انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ھے کہ پاکستان بھر سے یونان کشتی سانحہ میں لا پتہ افراد کے متعلق درست حالات سے پیچھے موجود غمزدہ ورثاء اور فیملیز کو آگاہ کیا جائے اور بابر منہاس کی اھلیہ کا کہنا ھے کہ نو جون کو ان سے بابر کا فون پر رابطہ ھواتھا کہ وہ روانہ ھونے والے ھیں سمندری سفر میں فون پر رابطہ ممکن نہیں اور یونان پہنچ کر دوبارہ رابطہ ھو گا۔

متاثرہ فیملیز نے حکومت پاکستان سے ملک بھر میں پھیلے ھوئے درندہ صفت نام نہاد ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی، ان سے لی گئی لاکھوں کی رقوم کی واپسی اور  حکومتی سطح پر متاثرہ فیملیز کی مالی امداد کا بھی مطالبہ کیا ھے۔