وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس ، آئی ٹی برآمدات بڑھانے ، فکسڈ ٹیکس رجیم لانے، نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو خصوصی مراعات دینے کا فیصلہ

8

اسلام آباد،6جون(اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آئی ٹی کے شعبہ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ کے لئے بڑے پیکیج کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ اور آئی ٹی و ٹیلی کام کے حوالہ سے بجٹ تجاویز پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ملکی آئی ٹی برآمدات بڑھانے اور آئی ٹی کے شعبہ میں فکسڈ ٹیکس رجیم لانے کابڑا  فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے فکس ٹیکس رجیم کے لئے کمیٹی تشکیل دی اور ہدایت کی کہ کمیٹی فوری طور پر اپنی سفارشات پیش کرے۔

 اجلاس میں آئی ٹی کے شعبہ میں نیا کاروبار شروع کرنے والوں کو خصوصی مراعات دینے کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے ذریعے کاروبار اور تجارت کے فروغ پر خصوصی رعایت دینے، نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ نوجوانوں کو آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہنر مند بنانے کے پروگرام میں توسیع کے خصوصی پروگرام کی بھی منظوری دی گئی۔

 وزیراعظم نے خصوصی ٹریننگ، آئی ٹی زونز بنانے کے فیصلے کی بھی منظوری دی اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آئی ٹی سے متعلقہ سفارشات کو شامل کرنے کی ہدایت کی، آئی ٹی کے شعبہ کیلئے بجٹ سفارشات کی منظوری سے لاکھوں کی تعداد میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیراعظم نے نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ میں نئی کمپنیوں کی تشکیل کے لئے خصوصی رہنمائی اور سرکاری مدد فراہم کرنے کے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے بیرون ملک آئی ٹی سیکٹرز کے روڈ شوز منعقد کرنے اور اس شعبے میں سہولیات سے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

 اجلاس میں نوجوانوں کو آئی ٹی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہنرمند بنانے کے پروگرام میں بڑی توسیع کے خصوصی پروگرام کی بھی منظوری دی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت بجٹ میں نوجوانوں کی آئی شعبے کی پیشہ ورانہ تربیت پر خطیر رقم خرچ کرے گی، اس وقت ملک میں 45 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی ہنر کی تربیت فراہم کی جارہی ہے، حکومت آئندہ بجٹ میں ایک  لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر لیپ ٹاپس فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گزشتہ دورِ حکومت میں ہم نے نوجوانوں کو لیپ ٹاپس فراہم کئے جن کی بدولت کورونا وباء کے دوران نوجوان ملک میں زرمبادلہ لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ سپشل ٹیکنالوجی زونز کے تحت آئی ٹی کمپنیوں کو ٹیکس مراعات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

وزیرِ اعظم نے آئی ٹی شعبے کو آئندہ برس  اپنی برآمدات کو 4.5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف دے دیا اور آئی ٹی شعبے کی آمدن کا 35 فیصد اپنی استعداد بڑھانے کیلئے رکھنے کی سہولت میں تین سال کی توسیع دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے آئی ٹی وزارت اور متعلقہ حکام کو شعبے کے ساتھ مل کر بجٹ میں سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کی تجاویز کو حتمی شکل دینے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کیلئے مقامی سطح پر فائبر کیبل کی تیاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔

 اجلاس کو آئی ٹی و ٹیلی کام شعبے کی ترقی اور آئی ٹی برآمدات میں اضافے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت بجٹ میں آئی ٹی شعبے کی برآمدات بڑھانے کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جن کی بدولت موجودہ آئی ٹی برآمدات کو 100 فیصد بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 45 ہزار کے قریب نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے کی پیشہ وارانہ تربیت دی جا رہی ہے جو تربیت مکمل ہونے کے بعد نہ صرف روزگار کے حوالے سے خود کفیل ہوں گے بلکہ مزید روزگار پیدا کرنے کا ذریعہ بھی بنیں گے۔

وزیرِ اعظم نے آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کیلئے بجٹ تجاویز کو جلد حتمی شکل دے کر پیش کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

اجلاس میں وفاقی وزراء  اسحاق ڈار، سید امین الحق، مریم اورنگزیب، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت عائشہ غوث پاشا، معاونینِ خصوصی طارق باجوہ، جہانزیب خان، طارق پاشا، شزا فاطمہ خواجہ، سینیٹر افنان اللہ، گورنر اسٹیٹ بنک، چیئرمین ایف بی آر، متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ آئی ٹی کے شعبے سے معروف ماہرین بشمول آصف پیر، زوہیب خان، نصیر اختر،  اور ٹیلی کام شعبے سے حاتم باماترف سی ای او پی ٹی سی ایل، مدسر حیسن وائس پریزیڈنٹ جاز اوت کمال احمد ڈپٹی سی ای او ٹیلی نار نے بھی شرکت کی۔