ملتان، 31 مئی ( اےپی پی): ویمن یونیورسٹی کے شعبہ مائیکرو بائیولوجی اینڈ مائیلکولر بائیولوجی اینڈ جینٹکس کے زیر اہتمام سائنٹیفک ماڈل مقابلے اختتام پذیر ہوگئے۔ اختتامی تقریب متی کیمپس می منعقد کی گئی جس کی مہمان خصوصی ڈاکٹر طاہرہ ( چیئرپرسن شعبہ بائیو کیمسٹری ) تھی۔ مقابلوں میں طالبات نے مائیکروبائیولوجی، مائیکرو بیل، جینٹیکس ، مائلکیولر، بائیو سیفٹی اینڈ رسک مینجمنٹ بارے ماڈلز تیار کئے تھے۔ اس تقریب کے سپانسرز گلوبل مارکیٹنگ سروسز اور قرشی انڈسٹریز تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرہ یونس نے کہا کہ سائنس پروجیکٹ طالبات کو کچھ وقت کیلئے نصابی کتابوں سے نکال کر عملی زندگی میں لے آتےہیں یعنی طلبہ کتابوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اپنے طور پر کوئی سائنس ماڈل بناسکتے ہیں ۔ سائنس ماڈل بنانے سے آپ کو یہ سمجھ میں آتا ہے کہ آپ نے جو پڑھاہے اسے حقیقی زندگی کے مسائل حل کرنے کیلئے کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔سائنس پروجیکٹ بنانے کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ طالبعلم تعلیم حاصل کرنے کے دوران مختلف شعبوں سے سیکھی جانے والی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتا ہے۔سائنس ایک ایسا مضمون ہے جو طلبہ کو ابتدائی عمر ہی سے پڑھایا جاتا ہے۔ لیکن طلبہ اسے اس وقت استعمال میں لاتے ہیں جب انہیں پہلی مرتبہ کوئی سائنسی ماڈل بنانے کیلئے یا کسی سائنسی نمائش میں حصہ لینے کیلئے کہا جاتا ہے۔ سائنسی نمائش میں حصہ لینے اور اس میں شرکت کرنے کا تجربہ بہت انوکھا ہوتا ہے جو طلبہ کو باریک بین بناتا ہے سائنس پروجیکٹ آپ کی سائنسی صلاحیتوں کی نشو ونما کرتے ہیں مقابلے میں مختلف اداروں نے حصہ لیا، جن میں CUVAS (چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز – CUVAS) اور محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ملتان شامل تھے۔
ڈاکٹر میمونہ نورین نے کہا کہ اس تقریب کا انعقاد طالبات میں حیاتیاتی علوم کی بیداری پیدا کرنے، مائیکروبائیولوجی، مالیکیولر بائیولوجی اور جینیٹکس میں بنیادی تصورات اور جدید تحقیقی رجحانات کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ بعد ازیں پوزیشن حاصل کرنےوالی طالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے ایونٹ کی چیف آرگنائرز ڈاکٹر میمونہ نورین اور ریسورس پرسن ڈاکٹر مشعل سبحان تھیں۔نمائش میں طالبات اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی اور انہیں سراہا۔