پشاور،سماجی ترقی کیلئے صوبہ سے گداگری کی لعنت کا خاتمہ اشد ضروری ہے، سلمیٰ بیگم

9

پشاور، 8جون(اے پی پی): نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی معاون خصوصی برائے زکوٰة وعشر سماجی بہبود خصوصی تعلیم اور ترقی خواتین سلمیٰ بیگم نے کہا ہے کہ معاشرے سے پیشہ ور بھکاریوں کو چھٹکارہ دلانا نہایت ضروری ہے اور اس دھندے میں ملوث ہونے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔

انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت جاری کی کہ دارلکفالہ میں جن بچوں کو لایا جائے انکو دینی اور اخلاقی تعلیم کے ساتھ ساتھ ضرور کوئی نہ کوئی ہنر بھی سکھائیں تاکہ وہ دوبارہ بھکاری پیشہ کی طرف راغب نہ ہوسکیں اور معاشرے کے ذمہ دار شہریوں کی طرح زندگی بسر کرسکیں۔

 یہ ہدایات انہوں نے اپنے دفتر میں دارلکفالہ پشاور کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں، دارلکفالہ کی مینیجرحنا عارف نے نگران معاون خصوصی کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس میں پیشہ ور گداگری کی لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے تجاویز پیش کی کیں۔

 بریفنگ میں تجاویز دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے بھکاریوں پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے جو 5سے 10ہزار روپے تک روز کماتے ہوں جبکہ دوسرے صوبوں سے آئے ہوئے گداگروں کو گاڑیوں میں بٹھاکر جو جہاں کا رہائشی ہو وہاں واپس بھیجا جائے اور گاڑی کا کرایہ بھی ان بھکاریوں کی جیب سے لیا جائے تاکہ وہ دوبارہ پشاور کا رخ نہ کرسکیں۔

اجلاس میں دارلکفالہ میں سہولیات کی کمی اور مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

 اس موقع پر نگران معاون خصوصی سلمیٰ بیگم کا کہنا تھا کہ میری بھرپور کوشش ہوگی کہ دارلکفالہ کے مسائل احسن طریقے سے حل ہوں اور میں صوبائی کابینہ میں ان مسائل پر بات کرونگی۔

 انہوں نے دارلکفالہ کی مینیجر کو ہدایت کی کہ بھکاریوں اور گداگری کی لعنت کے خاتمے کیلئے لوگوں میں آگاہی پیدا کی جائے عوام کے تعاون کے بغیر ہم اس اہم مشن میں مکمل کامیاب نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ دارلکفالہ میں بچوں کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دینی اور اخلاقی تعلیم کے ساتھ ہنر سکھانے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔