قومی اسمبلی اجلاس،  مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین نے نکتہ ہائے اعتراض پرمختلف امورکو اجاگرکیا

10

اسلام آباد،4اگست  (اے پی پی):قومی اسمبلی میں جمعہ کو مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین نے نکتہ ہائے اعتراض پرمختلف امورکو اجاگرکیا۔  ایم این اے  نزہت پٹھان نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ باجوڑ کے شہدا کے غم میں ہم برابرکے شریک ہیں۔ ہمارے سکیورٹی فورسز کے  جوان دہشت گردی کے خلاف برسرپیکارہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں عسکریت پسندوں کے ساتھ نرم رویہ رکھنے کے اچھے نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تلہ گنگ میں محرم کے دوران ایک واقعہ ہواہے جو سکیورٹی کی ناکامی ہے۔ ایک عالم کو شہید کیاگیاہے، ہم کب تک اپنے جوانوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے۔

مولانا صلاح الدین ایوبی نے کہاکہ باجوڑمیں معصوم بچوں کوشہید کیاگیاہے، مسلمان اورپاکستانی ہونے کے ناطے ہمیں باجوڑکے لوگوں کے درد کومحسوس کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہاکہ مقتدرطبقات سے شہدا کے بارے میں روزقیامت سوال ضرورہوگا۔انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ذمہ داری قبول نہیں کررہا، ہمیں ذمہ داروں کا تعین کرنا ہوگا۔  انہوں نے کہاکہ یہاں 100 ،100 کلاشنکوف کے لائسنس دئیے جارہے ہیں جبکہ ایم این ایز کو لائسنس نہیں دئیے جارہے ۔ قلعہ عبداللہ اورچمن کا ایم این اے ہونے کے باوجود ہمیں ایک بھی لائسنس نہیں دیا جارہا جبکہ دوسری جانب ان کے حلقہ میں لائسنس دئیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس علاقہ میں بدامنی ہوں وہاں پریہ لائسنس زیادہ دئیے جائے۔ ڈپٹی سپیکر نے معاملہ اس حوالہ سے قائم کمیٹی کے سپرد کردیا۔

سیدجاویدحسنین نے کہاکہ باجوڑ اورملک کے دیگرحصوں میں دہشت گردی قابل مذمت ہے۔ سویڈن میں قرآن کریم کی بےحرمتی پراحتجاج ہوتاہے مگرمساجد میں دہشت گردی کے دوران بھی قران کریم کی بیحرمتی ہورہی ہے اس کا بھی نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی کے مسائل کے حل کیلئے بلدیاتی ادارے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں دیارغیر  میں مرنے والے پاکستانیوں کی میتیں پی آئی اے مفت لیکرآتی تھیں مگراب ادائیگی کے باوجود مشکل طریقہ کاروضع کیا گیاہے۔

ڈاکٹر فہمیدہ مرزانے کہاکہ  سینیٹ میں قانون سازی کے حوالہ سے طریقہ کارعمل درآمدہورہاہے مگرقومی اسمبلی میں یہ طریقہ کارنظرانداز کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو نظراندازنہیں کرنا چاہئیے۔ کوئی جمہوریت اپوزیشن کے بغیرنہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ عوام تکلیف سے گزررہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں مہنگائی زیادہ ہے۔ ہمیں عوامی ریلیف کیلئے کام کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔ سرحدوں پرہمارے جوان شہید ہورہے ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔

 عالیہ کامران نے کہاکہ پمز چائلڈ اوپی ڈی اورپولی کلینک کی ایمرجنسی میں اے سی نہیں ہے۔ مریض گھروں سے پنکھے لیکر اسپتال جارہے ہیں۔اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔ڈپٹی سپیکر نے مرتضیٰ جاوید عباسی کو اس حوالہ سے اقدامات جاری کرنے کی ہدایت کی۔ رمیش کماروینکوانی نے کہاکہ گندھاراتھارٹی بل کی منظوری پروہ سب کا شکریہ اداکرنا چاہتے ہیں۔  اقلیتی کمیشن کابل پیرتک ایوان میں پیش کیا جائے۔