یوم آزادی کے موقع پر ایوان صدر کشمیرہاؤس میں صدرآزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے پرچم کشائی کی

6

اسلام آباد،14اگست  (اے پی پی):پاکستان کے76ویں جشن آزادی کے موقع پر ایوان صدر کشمیرہاؤس میں صدرآزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے پرچم کشائی کی۔ تقریب میں جاپان،ترقی،سائپرس،آسٹریا اور دیگر ممالک کے سفارتکاروں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

اس موقع پر آزادکشمیر پولیس کے چاق وچوبند دستے نے سلامی پیش کی۔صدر آزاجموں و کشمیر نے سفارتکاروں کے ہمراہ 76ویں یوم آزادی کے موق پر کیک بھی کاٹا۔ جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ آج کے دن ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں جس عظیم مقصد کے لیے یہ ملک بنایا گیا تھا اس مزید مضبوط ومستحکم بنانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے،مضبو ط اور مستحکم پاکستان کشمیریوں کی آزادی کا ضامن ہے۔جس طرح افواج پاکستان لائن اور کنٹرول اور بارڈز پر ملک کا تحفظ یقینی بنا رہی ہیں اسی طرح پاکستانی شہری، سیاسی جماعتیں اور تمام مکاتب فکر کے لوگ پاکستان کو مضبوط کرنے، کشمیریوں کی آواز بننے اور ایٹمی پروگرام پرمتحد ہوں تاکہ پاکستان کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔

صدرآزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمد چوہدری نے کہا کہ اقوام متحد ہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں کے مطابق کشمیریوں کے ساتھ انکو حق خوداردیت دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا اسے پورا کروانے کے لیے پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت کی ہے۔صدر نے کہا کہ کل بھارت اپنا یوم آزادی منا رہا ہے  تاہم  بھارت دنیا کے ساتھ بری طرح ایکسپوز ہوچکا ہے۔بھارت  کے وزیراعظم نریندر موری کے دورہ امریکا کے دوران امریکہ کے سابق وزیراعظم باراک اوبامہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگربھارت  اقلیتوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک سے باز نہ آیا تو اس کا شیرازہ بکھر جاے گا۔ہندوستان نے منی پور میں عیسایوں کے ساتھ جو شرمناک سلوک کیا ہے اس سے بھارت  کی ریاستی دہشتگردی اور بھی عیاں ہوگئی ہے اور یہ بات بھی دنیا پر آشکار ہوئی ہے کہ پاکستان کا نظریہ بالکل صحیح تھا۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر اسی طرح ظلم وستم کر رہا ہے جس طرح وہ سکھوں اور عیسائیوں پر کر رہا ہے۔

 بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اقوام متحدہ،او آئی سی اور دیگر مہذب اقوام کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلوانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں اور ہندوستان پر دباؤ بڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پراقوام عالم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے بھارت  کو اقوام متحدہ کی قرارداوں پر عملدرآمد کا پابند بنائیں کیونکہ مسئلہ کشمیردو ایٹمی طاقوں کے درمیان ایک سلگھتی چنگاری ہے۔ اگر مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل نہ نکالا گیا تو جنوبی ایشیا سے اٹھنے والی یہ آگ پوری دنیاکو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔