چترال سے بیرون ممالک کو برآمد کئے جانے والے پیازوں کے اعلیٰ معیاری بیج

9

چترال،24 ستمبر(اے پی پی ):چترال میں ایک ایسا ادارہ بھی موجود ہے جو پیاز کے مختلف انواع و اقسام کے ایسی معیاری بیج تیار کرتی ہے جو نہ صرف چترال اور پاکستان کے ہر کونے میں فراہم کی جاتی ہے بلکہ یہ معیاری بیج بیرون ممالک کو بھی ایکسپورٹ کی جاتی ہے جس سے پیاز کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ ہورہا ہے۔ یہ بیج  نہ صرف چترال بھر کے مختلف علاقوں میں زمینداروں کو فراہم کی جاتی ہے بلکہ ملک کے دیگر حصوں  میں بھی اس کی مانگ  ہے ، اس ادارے میں تیار ہونے والی پیاز کا بیج اتنا معیاری ہے کہ پاکستان سے باہر بھی  کئی  ممالک کو یہ بیج  برآمد  کیا جاتا ہے ، جس سے اچھا خاصا ذرمبادلہ بھی ہمارے ملک میں آتا ہے۔

یہ ادارہ باقاعدہ طور پر وفاقی حکومت کے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ  کے تحت کام کرانے  والے ادارے فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد اعظم خان کے سربراہی میں دیگر افسران نے بھی اس ادارے کا دورہ کرکےان کی پیداوار کو نہایت معیاری اور تسلی بخش قراردیا ہے۔میگنس کیل سیڈ  کی  انسپکشن کرنے والوں میں ڈاکٹر حیات اللہ ترین رجسٹرارفیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن اینڈ ریسرچ، نظر اقبال ڈائریکٹر فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن اسلام آباد، اور عنایت اللہ ریجنل ڈایریکٹر خیبرپختونخوا  خواہ شامل تھے۔

ریسرچ ٹیم نے اس ادارے میں تیار ہونے والے پیاز کے بیج یعنی تخم کی تیاری میں مختلف مراحل کا تفصیلی معائنہ کیا جس میں بیج کو الگ کرنے کے بعد دھونا، پھر مناسب درجہ حرارت میں خشک کرنے کے بعد اسے سٹور کرنا اور اس کے بعد پیکنگ کا کام بھی اعلیٰ معیار کا ہوتا ہے۔

معائنہ کرنے والے افسران نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے ملک میں چند ایسے ادارے اور میدان میں آجائیں   تو وہ دن دور نہیں کہ ہم سبزی اور فصلوں کے بیج درآمد  کرنے  کے بجائے  برآمد کرنے کے قابل ہوں گے۔

ڈائریکٹر فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن اینڈ رجسٹریشین اسلام آباد نظر اقبال کے مطابق اگر اس قسم کے اداروں کی حوصلہ افزائی  کی جائے تو ہمارے اربوں روپے  بچ سکتے ہیں جو ہم ان بیج کو بیرون ممالک سے منگواتے ہیں۔پیاز کی تخم کرنے والی میگنس کیل کے جنرل منیجر سجاد علی نے   کہا کہ ہم مقدار اور معیار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔

اس ادارے کے ساتھ چترال  سے  پانچ سو زمیندار منسلک ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین کی بھی ہے اور مردوں کے ساتھ ساتھ یہ ادارہ خواتین کو بھی باعزت طریقے سے رزق حلال کمانے کا موقع فراہم کررہاہے۔

واضح رہے کہ اس ادارے سے بیرون ممالک کو بھی پیاز کی اعلیٰ معیار کا   بیج برآمد  کیا  جاتا ہے جس سے ہمارے ملک کو اچھا حاصا ذر مبادلہ بھِی ملتا ہے۔اگر حکومتی سطح پر ایسے اداروں کی حوصلہ افزائی  کی جائے  تو یہ ذر مبادلہ کمانے کا بڑا ذریعہ بھی بن سکتا ہے اور ہم بیرون ممالک سے بیج منگوانے پر جو اربوں روپے خرچ کررہے ہیں وہ بھِی بچ جائیں گے۔