سندھ صوفیوں،ولیوں اوربزرگوں کی دھرتی ہے؛ گورنر سندھ کامران ٹیسوری

37

بھٹ شاہ، 3 ستمبر (اے پی پی): گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ سندھ صوفیوں،ولیوں اوربزرگوں کی دھرتی ہے، یہاں   کئی نامور بزرگ موجود ہیں جن میں سب سے بڑا نام حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ  کا ہے۔

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے  اتوار کو یہاں حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ  کے  280 ویں عرس مبارک کے اختتامی تقریبات میں شرکت  کے موقع پر میڈیا سے  گفتگو میں   کیا، انہوں نے حضرت شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ  کے مزار پر چادر چاڑھی اور دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں اختتامی تقریب میں پہنچ کر پاکستان کی سلامتی،معیشت اور استحکام کے لیے دعائیں مانگی ہیں ۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر یہاں پانچ لاکھ زائرین پہنچ رہے ہیں اور کورونا کے باعث چار سالوں کے بعد یہاں عرس مبارک ہو رہا ہے جیسا کہ پہلے یہاں روزگار کا سلسلہ جاری تھا وہ دوبارہ شروع ہوچکا ہے ۔

نواز شریف سے ملاقات سے متعلق پوچھے گئے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ ہم اپنے سیاسی تعلقات برقرار رکھتے ہیں اور نوازشریف سے ملاقات میں اسحاق ڈار بھی موجود تھے جو کہ وفاقی وزیر خزانہ رہ چکے ہیں اس ملاقات میں ملکی معاشی بحران بالخصوص جس  بجلی کے بحران سے سندھ گذر رہی ہے اس پر تفصلی بات چیت ہوئی، ان بحرانوں کا حل کسی ایک سیاسی جماعت کے پاس نہیں ہے، تمام سیاسی قوتوں کو مل کر بیٹھنا پڑے گا، پاکستان کے استحکام اور معیشیت کی بحالی کے لئے سیاست سے ہٹ کر اقدامات اٹھانے پڑے گیں۔انہوں نے کہا کہ  گذشتہ سیلاب کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان سندھ میں ہوا اور سندھ کی عوام کو ان مشکلات کا سامنا ہے۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کے حل کے لئے کسی نواز اور آصف زرداری سمیت کسی کے پاس دس بار جانا پڑا تو جائیں گیں، ہمارا مقصد صرف پاکستان کی ترقی اور استحکام ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو مل کر الیکشن کمیشن کی معاونت کرنی چاہئے تاکہ صاف شفاف انتخابات ہوسکیں، مہنگائی کے طوفان سے نمٹنے کے لئے بھی نگران حکومت کو کام کرنا ہوگا۔

 قبل ازیں گورنر سندھ نے درگاہ کے صحن میں شاہ سائیں کے فقیروں سے راگ سنا اور مستحق خواتین میں کپڑے اور دیگر تحائف تقسیم کئے۔ اس موقع پر نگران صوبائی وزیر ثقافت سید جنید شاہ، سیکریٹری اوقاف منور علی مہیسر، سیکریٹری ثقافت عبدالعلیم لاشاری، ڈی آئی جی حیدرآبا د پیر محم شاہ و دیگر موجود تھے۔