کوئٹہ،13 نومبر (اے پی پی):نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ افغان حکام کی جانب سے غیرقانونی تارکین وطن کے حوالے سے تنقید بلاجوازہے، ملک کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والو ں کوبھرپورجواب دیاجائے گا،کسی کو بھی غیر قانونی طورپریہاں رہنے نہیں دیاجائے گا، اب تک ایک لاکھ سے زائد غیرملکی غیرقانونی تارکین وطن کو چمن بارڈرسے واپس بھیجاگیاہے، بلوچستان میں ڈھائی لاکھ جعلی شناختی کارڈبنائے گئے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائیگی، کوئٹہ میں 50ہزارجعلی شناختی کارڈبلاک کئے گئے ہیں، چمن بارڈرپر کاروباری سرگرمیوں کو فعال بنانے کیلئے چمن پیکیج کااعلان کریں گے جس سے بنیادی مسائل حل ہوں گے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نگران صوبائی وزیراطلاعات جان اچکزئی کاکہناتھا کہ غیر قانونی غیرملکی تارکین وطن کوہرصورت واپس جاناہوگا، کسی کوغیرقانونی طورپریہاں رہنے نہیں دیں گے، حکومت پاکستان اوربلوچستان حکومت غیرقانونی غیرملکی تارکین وطن کی واپسی کیلئے تمام وسائل بروئے کارلارہی ہیں، افغان حکومت دہشتگردی میں ملوث افراد کو ہمارے حوالے کرکے اپنی سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے،پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کوبھرپورجواب دیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ایک لاکھ غیر قانونی تارکین وطن چمن بارڈرسے وطن واپس جاچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ کے قریب قمرالدین اورچاغی میں تین ایگزٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں جہاں پرسردموسم کے پیش نظرغیرقانونی غیرملکی تارکین وطن کوگرم کپڑے وضروری سہولیات فراہم کررہے ہیں تاکہ انہیں کوئی مشکل درپیش نہ ہو، ہم چاہتے ہیں کہ غیرملکی تارکین وطن کی واپسی کاسلسلہ بہترطریقے سے جاری رہے ،اس پروگرام کو مزیدوسعت دیں گے۔
ان صوبائی وزیراطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ مکران ڈویژن میں ایرانی نیشنلزکے کارڈبلاک کردیئے ہیں جن کی تحقیقات کی جارہی ہیں، بلوچستان میں ڈھائی لاکھ جعلی شناختی کارڈبنائے گئے ہیں، اب تک کوئٹہ میں 50ہزارجعلی شناختی کارڈبلاک کردیئے گئے ہیں، جعلی کارڈبنانے میں ملوث ملزمان کے گردگھیراتنگ کیاجائیگااور انہیں گرفتارکرکے ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ چمن میں گزشتہ 50سال سے اسمگلنگ کے ذریعے کاروبارکیاگیاتاہم نگران حکومت نے چمن میں کاروباری سرگرمیوں کوجاری رکھنے کیلئے لائحہ عمل طے کرلیاہے اورآئندہ ایک سے دودن میں اس کااعلان کریں گے جس سے بنیادی مسائل حل ہوجائیں گے۔