صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے مسجد و محراب کا کردار بنیادی اور انتہا ئی اہمیت کا حامل ہے؛وفاقی وزیر انیق احمد

17

لاہور،ی این ایس، لاہور21جنوری  (اے پی پی):نگران وفاقی وزیرمذہبی امور و بین الامذا ہب ہم آہنگی انیق احمد نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے مسجد و محراب کا کردار  بنیادی اور انتہا ئی اہم ہے محراب ومنبر سے اٹھنے والی آواز توانا اور موثر ہوتی ہے۔

 ان خیا لا ت کا اظہار انہو ں نے اتوار  کو  یہاں با دشا ہی مسجد کے ا حا طہ میں میڈیکل کیمپ کے افتتاح اور سیمینا ر سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔  اس مو قع پر نگران وفا قی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان،صو با ئی وزر اء  سید اظفر علی ،ڈا کٹر جما ل نا صر، صوبائی سیکر یٹر ی ڈا کٹر طا ہر رضا بخاری، چیئر مین رویت ہلال کمیٹی  و خطیب با د شا ہی مسجد سید عبد الخبیر آزاد، علماو مشا ئخ  سمیت لو گوں کی ایک بڑی تعداد مو جو د تھی۔

 نگران وفاقی وزیر  نے کہا کہ  میں وفا قی و صو با ئی وزرا ء سمیت ان تما م دوستو ں کو خرا ج تحسین پیش کرتا ہوں جو لو گوں کی فلا ح کے اس منصو بے کو بڑھا نے میں اپنا کر دار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھلائی کسی کی میراث نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک مسلسل عمل ہے جو بڑھتا رہتا ہے ، ہم اپنے حصے کی شمع جلا رہے ہیں اور ہمیشہ جلتی رہے گی ۔ انہوں نے قر آن و حدیث کے حوالہ سے کہا کہ  ہم چاہتے ہیں کہ اپنی قوم کو صحت مند ماحول فراہم کریں اور ان کو صحت کی بہتر سہولیات بہم پہنچائی جائیں ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مساجد صرف عبادت کے لئے ہی نہیں بلکہ یہ معاشرتی سرگرمیوں کا حصہ بھی ہیں، انہیں سر گرمیوں سے  کائنات  کا حسن قا ئم ہے، کائنات میں اللہ تعالی کا جمال پیدا ہوا ہے، انسان کو  چاہیے کہ وہ اس کائنات میں سے اپنے حصے کا جمال لے لے  تا کہ جب وہ دنیا سے جائے تو اس جمال میں اضافہ کر کے جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں تقریبا ڈھائی لاکھ سے زیادہ مساجد موجود  ہیں ان کے ساتھ اگر طبی ہیلتھ یونٹ بنا دیئے جائیں تو پاکستان میں ایک صحت مند انقلاب بر پا ہو سکتا ہے ۔

نگران وفاقی وزیرمذہبی امور و بین الامذا ہب ہم آہنگی انیق احمد نے کہا کہ  سرکار دو عالم نے  مسجد نبوی ۖ  کی تعمیر فرمائی تو  وہاں سے جنگ کے لئے لشکر بھی روانہ ہوتے ، صفہ کے چبو ترے پر شریعت کی تعلیم بھی دی جاتی ، وہاں پر وحی کا نزول بھی ہوتا تھا، مسجد میں نکا ح بھی ہو تے تھے، تو مسجد نبوی بیک وقت کئی معاشرتی سرگرمیوں کا مرکز تھی۔ انہوں نے کہاکہ یہاں پرصحت کے حوالے سے تمام سٹالز لگانے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں پر لوگوں کو مذہبی عبادات کے ساتھ ساتھ طبی سہولیات بھی میسر ہوں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ مملکت خداداد ہے جو27 رمضان کو قائم ہوئی انشاء اللہ قائم ہی رہے گی، ہم نے جو طبی سہولیات کی فراہمی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے یہ مستقبل میں بھی قائم و دائم رہے گا اور موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ اس خیر اور فلاح کے کام کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلا دیا جائے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ صحت کے حوالے سے یہ جو اقدامات کئے گئے ہیں یہ قائم ستائش ہیں اور اسے آنیوالے وقتوں میں مزید دوام ملے گا، انہوں نے کہا کہ مسجد نبوی ۖ سے صرف ایک عبادت گاہ کے طور پر کام نہیں لیا گیا بلکہ معاشرتی سسٹم کا ایک حصہ تھی، جہاں بہت سارے امور طے پاتے تھے۔ ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ جس طرح مسجد نبوی میں بیک وقت کئی امور طے پاتے تھے اسی طرح آج بھی مسجد کے اس سسٹم کو فعال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ہماری وزارت بھر پور کام کر رہی ہے تاکہ اپنے معاشرے کو صحت مند اور توانا معاشرہ بنایا جائے اور آج کا یہ پروگرام اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسجد میں ان سرگرمیوں کے فعال ہونے سے ایک خوشحال معاشرہ جنم لے گا اور معاشرے میں ترقی ،تعلیم اور امن بھی قائم ہو گا کیونکہ مسجد کے محراب و ممبر سے اٹھنے والی آواز موثر اور طاقتور ہوتی ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزراء سید اظفر علی ، ڈاکٹر جمال ناصر اور سیکرٹری اوقاف طاہر رضا بخاری نے بھی خطاب کیا۔دریں اثناء روایت ہلال کمیٹی کے چیئرمین و خطیب بادشاہی مسجد سید عبد الخبیر آزاد نے خطبہ استقبالیہ دیا اور معزز مہمانوں کو سیمینار میں خوش آمدید کہا۔ آخر میں ملک کی سلامتی کیلئے دعا بھی کروائی گئی۔