گھریلو ڈرائیور کی نوکری ختم ہونے پر قسطوں پر رکشہ لیا اور  بچوں کی کفالت کا سلسلہ شروع کیا ،نسرین

54

لاہور08جنوری (اے پی پی ) : صوبائی دارالحکومت لاہور کی ٹرانسپورٹیشن میں رکشہ ڈرائیونگ خصوصی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے شہر میں ہزاروں رکشے ہیں جن کو روزگار کے لیے جہاں مرد حضرات چلاتے نظر آتے ہیں وہیں اب خواتین بھی محنت کرتی دکھائی دیتی ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ماضی کی حکومتی پارٹیاں کبھی پنک رکشہ اور کبھی بنک سے آسان اقساط پر رکشہ خواتین کو دیتی نظر آتی تھیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ مدد بھی کی جا سکے ۔

 اے پی پی سے بات کرتے ہوئے  نسرین کا کہنا تھا کہ پہلے وہ کسی کے گھر میں ڈرائیور تھی تاہم وہاں سے نوکری ختم ہونے پر انہوں نے بھیک مانگنے کی بجائے محنت کرنے کی ٹھانی اور قسطوں پر رکشہ لیا اور اس رزق حلال سے ہی گھر کا کرایہ اور بچوں کا پیٹ پالنے کا سلسلہ شروع ہوا اور اب وہ نہ صرف اس رکشہ کی مالکن ہیں بلکہ

ا پنے بچوں کی تعلیم کا خرچہ بھی اٹھا رہی ہیں۔