صحت، تعلیم اور آبادی کے شعبوں میں منصوبہ بندی ہماری اولین ترجیح ہے،وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال

24

اسلام آباد،27 مارچ( اے پی پی ): وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے   کہا ہے کہ پاکستان بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ تمام تر کاروبار مملکت کا قرضوں پر چلنا ہمارے لئے خطرے کی نشانی ہے، 2018 کے بعد ملک پر قرضوں کا ناقابل برداشت بوجھ ڈال دیا گیا ہے ،ہمیں آمدن کے ذرائع اور برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے ، صحت، تعلیم اور آبادی کے شعبوں میں منصوبہ بندی ہماری اولین ترجیح ہے۔

ان خیالات کا  اظہار وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے  آئی پاس کی تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں میں ٹیکنالوجی کے انقلاب نے روز مرہ کے معاملات اور کاروبار زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے۔آئندہ دس سال میں گورننس اور معمولات زندگی مکمل طور پر بدل گئے ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو نہ ڈھالا تو بہت پیچھے رہ جائینگے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ صحت، تعلیم اور آبادی کے شعبوں میں منصوبہ بندی ہماری اولین ترجیح ہے،اس وقت دو کروڑ غریب بچے سکولوں سے باہر ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ فائیو ایز فریم ورک پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے روڈ میپ مہیا کرتا ہے۔

 انہوں نے واضح کیا کہ تمام وزارتوں اور حکومتی اداروں کو ان سے متعلقہ ای پر عملدرآمد کی حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے ، ہمارے وسائل کم اور آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے اس امر کا اظہار کیا کہ ٹیکنالوجی کے انقلاب کو معیشت اور حکومتی امور میں داخل کرنا ہے،آئندہ 24 برسوں میں سالانہ سات سے نو فیصد معاشی ترقی یقینی بنانا ہوگی ،ترقی کی شرح 5سے 9فیصد رہی تو ہم چوبیس سال میں 1 سے 3 ٹریلین ڈالر اکانومی بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صلاحیت ہے کہ 2047 تک تین ٹریلین ڈالر سے بڑی معیشت بن سکے،ملک کو امن، استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔ آئندہ 6 ماہ میں وزارت منصوبہ بندی کو مکمل طور خود کار بنا دیا جائے گا۔