لاہور،19اپریل(اے پی پی): وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر روٹی کی قیمت میں کمی پر عملدرآمد کیلئے پنجاب حکومت متحرک ہوگئی اور روٹی کی مقررہ سے زائد نرخوں پر فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائیاں شروع کردیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پانچ روز میں 817 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ خلاف ورزیوں پر 347 مقدمات درج کیے گئے اور ایک کروڑ 17 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے اجلاس میں روٹی کی نئی قیمت کے اطلاق کا جائزہ لیا اور روٹی کی مقرر کردہ قیمت پر فروخت ہرصورت یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ روٹی کی قیمت میں کمی عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے پنجاب حکومت کا بہت بڑا اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ آٹے کی قیمت میں کمی، دیگر اخراجات کو مد نظر رکھ کر روٹی کی نئی قیمت مقرر کی گئی۔ روٹی کی مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت کا کوئی جواز نہیں۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت دی کہ قیمتوں کی مانیٹرنگ کیلئے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس فیلڈ میں متحرک رہیں۔سیکرٹری صنعت نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اب تک 22ہزار سے زائد تندوروں کی انسپکشنز، 94 تندوروں کو سیل کیا گیا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد سمیت 10 اضلاع میں روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی گئی ہے۔ 26 اضلاع میں روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر کی گئی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈی جی خان اور راجن پور میں روٹی کی قیمت 13 روپے، مظفر گڑھ اور کوٹ ادو میں 12 روپے مقرر کی گئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق تندوروں پر نئی قیمتوں کے پینا فلیکس آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔ زائد نرخوں سے متعلق شکایات قیمت پنجاب ایپ یا شکایات سیل کے نمبر 080002345 پر درج کرائی جا سکتی ہیں۔ اجلاس میں سیکرٹری خوراک، چیئرمین پی آئی ٹی بی اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔