فیصل آباد ؛کسانوں نے موسمی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے گندم کی کٹائی شروع کر دی

24

فیصل آباد ، 24اپریل (اے پی پی): فیصل آباد اور اس کے گردونواح میں کسانوں نے موسمی حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے گندم کی کٹائی شروع کر دی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ، پنجاب ڈاکٹر ساجد الرحمن نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ گندم کے تجرباتی فیلڈ ایریا میں گندم کی کٹائی کا افتتاح کیا اور بتایا کہ امسال کاشتکاروں کی محنت، بہتر موسمی حالات اورایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں کی متعارف کردہ نئی اقسام کی بروقت کاشت اور فصل کی بہتر دیکھ بھال کے سبب گندم کی بمپر کراپ متوقع ہے جس سے نہ صرف پیداواری اہداف کا حصول ممکن ہوگا بلکہ اضافی پیداوار کی برآمد سے قیمتی غیر ملکی زرمبادلہ بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم ہماری غذا کا انتہائی اہم جزو ہے اور خوردنی اجناس میں اسے ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔ گندم کی برداشت کا مرحلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ گندم کی برداشت کے دوران پیش آنے والے زرعی عوامل اور موسمی حالات خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ جدید تحقیق کے مطابق کٹائی کے بعد گندم کی پیداوار کا تقریباً 10 فیصد حصہ مختلف وجوہات کی بناء پر ضائع ہو جاتا ہے۔ کاشتکار گندم کی کٹائی سے قبل موثر منصوبہ بندی کریں اور گندم کی برداشت کے دنوں میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے نشر ہونیوالی موسمی پیشنگوئی پر نظر رکھیں۔ اپنی فصل کی برداشت موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ زراعت کی سفارشات کے مطابق کریں۔

چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر جاوید احمد نے بتایا کہ گندم کی فصل کی کٹائی اور گہائی کا موزوں وقت وہ ہے جب فصل اچھی طرح پک کر تیار ہو جائے اور اس وقت دانوں میں نمی کا تناسب 10 سے 12 فیصد ہو۔ انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ موزوں موسمی حالات میں کٹائی اور گہائی کا عمل ایک ساتھ جاری رکھیں تاکہ گندم کی کٹائی و گہائی کا عمل کم وقت میں ختم کیا جا سکے۔ بارش ہونے کی صورت میں کٹائی روک دیں اور اس وقت تک دوبارہ شروع نہ کریں جب تک موسم بہتر نہ ہو جائے۔

ڈاکٹر عزیز الرحمن نے بتایاکہ کسانوں کو گندم کی کٹائی اور گہائی کے بعد ذخیرہ کرنے کے دوران محکمانہ سفارشات پر عمل کریں تاکہ گندم کے ضائع ہونے کا احتمال نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ گندم کو ذخیرہ کرنے کیلئے کاشتکار گندم کی بھرائی کیلئے ترجیحاً پٹ سن کی نئی بوریاں استعمال کریں اور پٹ سن کی بوریو ں میں انا ج بھر کر گھر کے کمروں یا برآمدوں میں اینٹوں کے اوپر یا لکڑی کے تختوں پر رکھیں۔انہوں نے کہا کہ گندم کو گوداموں میں محفوظ کر تے وقت مختلف نوعیت کے نقصانات اناج کے معیار اور وزن پر اثر انداز ہوتے ہیں جبکہ حشرا ت اور دیگر کترنے والے جانداروں کے علاوہ درجہ حرارت میں زیادتی و کمی اور آب و ہوا بھی اناج کے معیار کو متا ثر کر تے ہیں۔

اس موقع پر ایوب ریسرچ کے سینئر سائنٹسٹ ڈاکٹر محمد ندیم، محمد سرور، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ انفارمیشن ڈاکٹر آصف علی، محمد اسحاق لاشاری اورڈاکٹر قوی ارشاد کے علاوہ ترقی پسند کاشتکارطاہر رزاق گجراور رانا محمداحمد خان بھی موجود تھے۔