تعلیمی اداروں کے طلباء کا ریڈیو پاکستان پشاور کا دورہ ،پاک فوج و حکومتی اداروں سے اظہار یکجہتی کیلئے شمعیں روشن کیں

23

 پشاور، 9 مئی (اے پی پی): مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء نے جمعرات کو ریڈیو پاکستان پشاور کا دورہ کیا جسے گزشتہ سال 9 مئی کو فسادیوں نے نذر آتش کر دیا تھا،طلباء نے وہاں حکومتی اداروں اور پاک فوج سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے موم بتیاں روشن کرنے کا اہتمام کیا۔

 سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں کے طلباء نے نیشنل براڈ کاسٹر اور اے پی پی کے عملے اور انتظامیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کی کیونکہ پاکستان  براڈکاسٹنگ کارپوریشن عمارت کی چوتھی منزل پر واقع اے پی پی آفس میں بھی 10 مئی 2023 کو پرتشدد ہجوم نے توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی تھی۔

 بدھ کی صبح، طلباء پی بی سی کے سر صاحبزادہ عبدالقیوم آڈیٹوریم میں جمع ہوئے جہاں انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی بدترین یادوں کو دور کرنے کے لیے موم بتیاں روشن کی۔

 انہوں نے پی بی سی، اے پی پی کے دفتر، سرکاری اور سیکورٹی تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی اور مجرموں، سہولت کاروں اور مشتبہ افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

 آرمی پبلک سکول پشاور کے طالب علم وجیہہ اللہ خان نے کہا کہ 9 مئی 2023 ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا کیونکہ اس دن فسادیوں نے پی بی سی، اے پی پی، جناح ہاؤس، گورنمنٹ اور قومی یادگاروں پر حملہ کیا جس سے ملک کا نام بدنام ہوا۔انہوں نے کہا کہ پی بی سی اور اے پی پی کے دفاتر پر حملہ میڈیا کو خاموش کرنے اور لوگوں کو تعلیم اور معتبر معلومات سے محروم کرنے کی کوشش تھی۔

 مدثر علی اور اجلال شاہ سمیت دیگر طلباء نے کہا کہ آج قومی نشریاتی ادارے کی جلی ہوئی عمارت کو راکھ کے ڈھیروں اور ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں اور دروازوں کے ساتھ دیکھ کر دل دہل جاتا ہے،حملے میں قومی نشریاتی ادارے کے نایاب ڈرامے اور موسیقی کے سکرپٹ اور ٹیپری ریکارڈرز بھی جل کر خاکستر ہو گئے۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات انتہائی افسوسناک ہیں اور مجرموں اور سہولت کاروں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ آئندہ کوئی ایسی غیر قانونی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔

 قبل ازیں سکول کے بچے موم بتیاں اور پھولوں کے ہار لے کر جمعرات کی صبح ریڈیو پاکستان پشاور پہنچے۔  انہوں نے پاکستان زندہ باد اور پاک فوج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے،قومی ترانہ بجایا گیا اور ملکی ترقی و سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

 طلباء کو پی بی سی حکام نے ریڈیو پاکستان کی جلی ہوئی عمارت دکھائی اور انہیں 9 مئی کے ناخوشگوار واقعات سے آگاہ کیا۔  اس موقع پر انہوں نے پی بی سی پشاور کے عملے کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا۔