سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات، تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں؛ ڈاکٹر مصدق ملک

4

اسلام آباد،6مئی(اے پی پی):وفاقی وزیر پٹرولیم و فوکل پرسن پاک سعودی شراکت داری ڈاکٹر مصدق ملک  نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں جنہیں  مزید سود مند اور مفید بنانے کے لیے ہم سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات، تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں منعقدہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  کیا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ  پاکستان کے پاس ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے اور یہ   باصلاحیت نوجوان  ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

 سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا  کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں،ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ،سرمایہ کاری کی راہ میں اب کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر آگے بڑھیں اور معاشی ترقی کے سفر میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے  اور یہاں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں،گوادر کی بندرگاہ مستقبل میں پوری دنیا کے لیے تجارتی راہداری مرکز بننے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے بھی بے پناہ مواقع ہیں، دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر سیاحت کے فروغ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا ایک ایسا فورم موجود ہے جس کی وجہ   سے سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سہولتیں اور آسانیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں  نے کہا کہ وزیراعظم اور حکومت کا عزم ہے کہ غیر ملکی یا مقامی سرمایہ کاری کی راہ میں اب کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جائے گی اور اس سلسلے میں موجودہ حکومت بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نجی شعبہ ہماری توجہ کا مرکز ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ نجی شعبہ ملک کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرے، ہم دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ مل کر آگے بڑھیں اور معاشی ترقی کے اس سفر میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔