اسلام آباد،08مئی (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت کے زیرِ اہتمام پاکستان سمیت دنیا بھر میں ورلڈ تھیلیسیمیا ڈے آج منایا گیا جس کا مقصد اس موروثی بیماری کے حوالے سے آگاہی اور اس کی روک تھام کے لئے مناسب اور ٹھوس اقدامات کرنا تھا۔
تھیلیسیمیا ایک موروثی مرض ہے جو نسل در نسل اولاد کے ذریعے سے منتقل ہوتی ہے، عام طور پر اس مرض کی تشخیص بچوں میں دورانِ حمل یا ان کی پیدائش کے بعد ہوتی ہے۔یہ والدین سے جینز کے ذریعے بچوں میں منتقل ہوتی ہے، یہ بیماری مریض سے انتقالِ خون، ہوا، پانی، جسمانی یا جنسی تعلق سے منتقل نہیں ہوسکتی اور نہ خوراک کی کمی یا طبی بیماری ہے۔ اگر ماں باپ میں سے کسی ایک کو تھیلیسیمیا مائنرہو تو بچے کو بھی مائنر تھیلیسیمیا ہی ہوگا، اگر خدا نخواستہ ماں باپ دونوں تھیلیسیمیا مائنر ہو تو ان کے ملاپ سے پیدا ہونے والا بچہ تھیلیسیمیا میجر ہوگا۔موروثی مرض سے متعلق عدم آگاہی کی وجہ سے اِس مرض کے پھیلنے کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔