وفاقی وزراء، اعظم نذیر تارڑ اور عطاءاللہ تارڑ کی پریس کانفرنس

5

اسلام آباد، 02 مئی(اے پی پی): وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے جمعرات کے روز حکومتی ترجیحات سے متعلق عوامی آگاہی کیلئے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ ایف بی آر کی ریفارمز کا ایجنڈا ترجیحات میں ہے، وزیراعظم نے ایف بی آر میں اصلاحات کا بیڑا اٹھاتے ہوئے سب سے زیادہ ایف بی آر کی بریفنگز لی ہیں، ایف بی آر میں کچھ تقرریاں و تبادلے کئے گئے ہیں، کچھ مزید ہوں گے۔ 2700 ارب روپے سے زائد ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیر التواءہیں، جن کے متعلق فوری فیصلے ہونے چاہئیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پارلیمنٹ نے ٹیکس ٹربیونل سے متعلق پہلا قانون پاس کیا ہے کیونکہ آئی ایم ایف کہتا ہے کہ ٹیکس سرکل کو بڑھایا جائے،بجلی چوری کی روک تھام اور ٹیکس کی ادائیگی بحیثیت قوم ہم پر فرض ہے۔

وزیر اطلاعات نے حالیہ کامیاب سعودی عرب دورے سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ دہائیوں میں اتنا کامیاب سعودی عرب کا دورہ نہیں دیکھا گیا،سعودی وزراءکے ساتھ میٹنگز کا سلسلہ دو دن جاری رہا، ان کے وزراءاور اہم شخصیات سے 12 اعلیٰ سطحی اجلاس ہوئے اور ان تمام لوگوں نے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ایک ماہ کے اندر وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے دو ملاقاتیں ہوئیں،وزیراعظم کے تاریخی دورہ کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، اگلے چند روز میں سعودی عرب کا اعلیٰ اختیاراتی وفد پاکستان آ رہا ہے، جو ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا پر آن لائن ہراسمنٹ اور فیک نیوز کے حوالے سے ایک مہم دیکھنے میں آئی ہے، آن لائن سمیت ہر قسم کی ہراسمنٹ کا خاتمہ ضروری ہے کیونکہ اس کے تدارک کے لئے عوام مخصوص اتھارٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں، جبکہ ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کے لئے کام اور عوام کو آگاہی دینا ہوگی۔