گلگت بلتستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں، روڈ انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے بعد ایک کروڑ سیاح گلگت بلتستان آسکتے ہیں؛ عبدالعلیم خان

5

 

گلگت،05مئی (اے پی پی): وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ  گلگت  بلتستان میں سیاحت کے وسیع مواقع موجود ہیں، روڈ انفراسٹرکچر بہتر بنانے کے بعد ایک کروڑ سیاح گلگت  بلتستان آسکتے ہیں۔

ان خیالات کا  اظہار وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان سے اتوار کو یہاں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں  ملاقات کے دوران کیا۔اس موقع پر  ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو اومیجر جنرل عبدالسمیع اور وفاقی سیکریٹری مواصلات بھی انکے ہمراہ تھے ۔

وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے  کہاکہ گلگت  بلتستان سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ہے، میں اس علاقے کا سفیر بن کر کام کروں گا،یہاں کے روڈ انفراسٹرکچر کو مثالی بنائیں گے۔انہوں  نے کہا کہ  مانسہرہ سکردو موٹر وے کو عملی جامعہ پہنایا جائے گا، سکردو روڈ کو محفوظ بنانے کیلئے ڈی جی ایف ڈبلیو او کے ہمراہ آج سکردو روڈ کا دورہ کررہا ہوں۔

وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ گلگت  بلتستان کو اپنے آنے والی نسلوں کیلئے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے جس کیلئے بغیر منصوبہ بندی کے تعمیرات کو روکا جائے، بائی لاز اور منصوبہ بندی کیلئے صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت  بلتستان کی ترقی کیلئے منتخب نمائندوں کو رائے عامہ ہموار کرنا ہوگا تاکہ ہمارے وسائل میں اضافہ ہو، صوبائی حکومت کے تعاون سے شاہراہ قراقرم پر موٹر وے پولیس کی تعینات کیلئے اقدامات کریں گے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان نے کہاکہ بابوسر روڈ کو ہر موسم کیلئے موزوں  بنانے اور شونٹر ٹنل کی تعمیر گلگت  بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ  جگلوٹ سکردو روڈ میں کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے، مسلسل لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے جگلوٹ سکردو روڈ بیشتر بند رہتا ہے جس کی وجہ سے  بلتستان کے عوام اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے   کہا کہ آپ نے مانسہرہ سے سکردو تک موٹر وے تعمیر کرنے کی بات کی ہے جو خوش آئند ہے،ہمیں امید ہے کہ آ پ مانسہرہ سے سکردو تک موٹروے کی تعمیر کے منصوبے کو عملی جامعہ پہنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ  گلگت  بلتستان میں روڈ انفرسٹرکچر کی بہتری سے گلگت  بلتستان میں غربت کا خاتمہ ہوگا۔

 وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تتہ پانی کے مقام پر بھی اکثر شاہراہ بند رہتی ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت متبادل شاہراہ کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔ اس متبادل شاہراہ کو شاہراہ قراقرم سے ملانے کیلئے سٹیل پل درکار ہے۔ اس شاہراہ کی افادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے سٹیل پل کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ تتہ پانی کے متبادل روڈ کو فعال کیا جاسکے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت چترال ایکسپریس وے پر کام جاری ہے، اس اہم شاہراہ پر کام کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے، گلگت  بلتستان کے روڈ انفرسٹرکچر کے چند میگا منصوبے پی ایس ڈی پی سے منظور ہوچکے ہیں ان منصوبوں کا ٹینڈر ہونے کے بعد کام شروع ہوچکا ہے۔ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے درکار فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔

 وزیر اعلیٰ نے کہاکہ شاہراہ قراقرم میں حالیہ بس حادثے سمیت کئی دلخراش ٹریفک حادثات ہوئے ہیں جن میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ  شاہراہ قراقرم کو ٹریفک حادثات سے محفوظ رکھنے کیلئے موٹر وے پولیس تعیناتی عمل میں لائی جائے۔