موجودہ حکومت بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھ کر صوبے میں معاشی استحکام کے لئے پرعزم ہے؛رانا مشہود احمد خان

12

کوئٹہ،23 جولائی (اے پی پی):وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھ کر ملک کے سب سے بڑے صوبے میں معاشی استحکام کے لئے پرعزم ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان پاکستان کا  ترقی یافتہ صوبہ ہوگا۔ اتحاد و اتفاق سے بلوچستان کو دنیا کیلئے رول ماڈل بنائیں گے  پی پی اے ایف کی  بلوچستان میں غربت میں کمی اور معاشی سرگرمیاں کے لئے ٹھوس اقدامات قابل تحسین ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل  کو پروگرام برائے پائیدار دیہی ترقی و خوشحالی کے تحت میچنگ گرانٹس کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں میں جو  تعمیر، آگے بڑھنے، اپنا جگہ بنانے کا جذبہ دیکھا یہی وہ جذبہ ہے جو قوموں کو آگے بڑھاتا ہے وہ وقت دور نہیں کہ جب بلوچستان پاکستان کو لیڈ کررہا ہوگا۔   انہوں نے  کہا  کہ موجودہ حکومت بلوچستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے، بلوچستان کے پہاڑ معدنیات سے بھرے پڑے ہیں یہاں کے عوام کچھ کر گزرنے کے جذبے سے سر شار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راحیلہ حمید درانی نادر گل بڑیچ کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب مل کر اتحاد و اتفاق پیدا کریں۔انہوں نے کہا بلوچستان کی کھجور، انگور سمیت دیگر مصنوعات کی برآمد اور صوبے کے لوگوں کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لئے وفاقی حکومت اسلام آباد میں ایک بین الاقوامی ایکسپو منعقد کرے گی تاکہ بلوچستان کی پروڈکٹس کو عالمی مارکیٹ تک پہنچایا جا سکے۔ بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہے نیوٹک کے ساتھ معدنیات کے حوالے سے تربیت فراہم کررہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سولرائزیشن منصوبہ کے تحت بلوچستان کے زمینداروں کو پیکج دے رہے ہیں، یوتھ  وزیر اعظم یوتھ قرض پروگرام کے تحت بلوچستان کیلیے خصوصی فیسلی ٹیشن سینٹر بنائیں گے تاکہ بلوچستان کے جوان زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔ سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف ایک مہم چلائی جا رہی ہے وہ افسوس ناک ہے ، ہمارا دشمن ہمیں کمزور کرنا چاہتا ہے ۔ ہمیں ان وقتی چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔ 2013 میں نواز شریف کی حکومت آئی لیکن ایک جھوٹے کیس میں انہیں نااہل کیا گیا اور پاکستان پر مہنگائی بے روزگاری مسلط کی گئی  ۔پاکستان کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ 2017 سے 2024 تک کوئی بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئی لیکن اب یہ سلسلہ پھر شروع ہو گیا ہے ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی، پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نادر گل بڑیچ، قومی ورثہ و کلچر ڈویژن کے ایڈوائزر کاشف ارشاد، ترقی فائونڈیشن کے امجد رشید، رکن صوبائی اسمبلی روی پہیوجہ، پروگرام منیجر مدیحہ اسلم، گراسپ پروگرام کے جہانزیب خان، بی آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر طاہر الرشید سابق سینیٹر روشن خورشید بروچہ، قبلہ ایاز، زمیندار ایکشن کمیٹی کے کاظم خان اچکزئی، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سید عبدالاحد آغا، عبدالمتین اخند زادہ، یو این ڈی پی کے صوبائی سربراہ ذوالفقار درانی و دیگر بھی موجود تھے۔

 پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نادر گل بڑیچ نے کہا کہ پاکستان کے پسماندہ و غریب اضلاع میں غربت میں کمی پر کام کررہے ہیں ،سکلڈ اور قرض فراہم کرکے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کررہے ہیں ہمارے لیے یہ موقع ہے کہ ہم نوجوانوں کو مواقع فراہم کرے دنیا بھر میں سرکاری ملازمت کے مواقع بڑے محدود ہیں، پرائیویٹ سیکٹر میں کاروبار کو فروغ دیکر یہ خلا پر کیا جاسکتا ہے۔ زراعت و لائیو اسٹاک کے شعبوں میں زمینداروں و لوگوں کے  استداد کار میں اضافے اور گرانٹس کی فراہمی سے  معاشی انقلاب لایا جا رہا ہے ، ہزاروں لوگوں کو کاروباری مواقعے مل ر ہےہیں۔ کسانوں اور چھوٹے کاروبار سے منسلک لوگوں کو تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو وسعت دیکر اس کی بہتر مارکیٹنگ و پیکجنگ کر سکیں۔ پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ کی جانب سے عوام خاص کر زمینداروں اور بینکوں کے درمیان خلا کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، حکومت بلوچستان کے ساتھ مل کر منرلز سیکٹر میں کام کریں گے پاکستان کی معیشت میں عوام کا اہم کردار ہے اور اس سلسلے میں مرد و خواتین کو کاروبار کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

ترقی فائونڈیشن کے امجد رشید نے کہا کہ پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ صوبے کے مختلف علاقوں میں مختلف شعبوں تعلیم، صحت، موسمیاتی تبدیلی و دیگر میں حصہ ہے۔ میچنگ گرانٹس پی پی اے ایف کا ایک سٹار پروگرام ہے جس میں نوجوانوں کو مختلف مواقع فراہم کئے جاتے ہیں۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو مواقع کی فراہمی کی ضرورت ہے۔گراسپ کے جہانزیب خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گراسپ منصوبے کا مقصد معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کو معاشی سرگرمیوں کے ذریعے خط غربت سے اوپر لانا ہے۔انہوں نے کہا وفاقی اور صوبائی حکومت، یورپی یونین اور پی پی اے ایف کے تعاون 42000 ایس ایم ایز کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ صوبے کے 169 کسانوں کو میچنگ گرانٹس  کے تحت 25 لاکھ سے 3 کروڑ کی گرانٹس دی گئیں جبکہ اگلے مرحلے میں 210 کسانوں کو گرانٹس دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گراسپ منصوبے کے تحت صوبائی حکومت کے 700 افسران اور ماتحت عملے اور 1500 کسانوں کو کاروباری مواقعوں کے حوالے سے تربیت فراہم کی جبکہ 30 کسانوں نے اپنی مصنوعات کے ساتھ بین الاقوامی ایکسپوز میں شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کی کھجور، انگور اور مال مویشیوں کی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کے لئے 12 پالیسز جمع کرائی ہیں۔