محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کے شعبہ زرعی انجینئرنگ نے زرعی مکینائزیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان کے تعاون سے سستا اور مقامی متبادٹریکٹر تیار کرلیا

0

ملتان ، 28 اپریل (اے پی پی ):محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کے شعبہ زرعی انجینئرنگ نے زرعی مکینائزیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان کے تعاون سے ایک چھوٹا ٹریکٹر تیار کیا ہے۔ یہ ٹریکٹر 200 سی سی کے پیٹرول انجن سے چلتا ہے جسے مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مالی تعاون سے انجینئر ڈاکٹر عمیر سلطان کی قیادت میں مکمل ہونے والا یہ جدید ٹریکٹر، چھوٹے کسانوں کے لیے ایک سستا اور مقامی متبادل فراہم کرتا ہے۔

اس چھوٹے ٹریکٹر کا ایک نمایاں فائدہ اس کی کم لاگت اور مرمت و دیکھ بھال میں آسانی ہے۔ چونکہ اس کے تمام پرزے مقامی طور پر دستیاب ہیں، اس لیے کسی بھی چھوٹی ورکشاپ پر اس کی مرمت ممکن ہے۔ اس کا انجن موٹر سائیکلوں اور رکشوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، لہٰذا کسی بھی مستری سے آسانی سے اس کی مرمت کروائی جا سکتی ہے۔ یہ خصوصیت خاص طور پر دور دراز علاقوں کے کسانوں کے لیے بہت سہولت فراہم کرتی ہے۔

ابتدائی طور پر اس ٹریکٹر کو تحقیق اور ترقی کے مقاصد کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ اس کا کامیابی سے مختلف فصلوں کے بیج بونے والی مشینوں کے ساتھ تجربہ کیا گیا ہے۔ مستقبل میں اس ٹریکٹر کو دیگر زرعی مشینوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر توجہ دی جائے گی تاکہ اس کی افادیت بڑھائی جا سکے۔ فیلڈ ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق، یہ چھوٹا ٹریکٹر فی گھنٹہ صرف 0.99 لیٹر ایندھن استعمال کرتا ہے، جو روایتی 50 ہارس پاور ٹریکٹرز کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔ اس سے نہ صرف کسانوں کے اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔

علاوہ ازیں، اس چھوٹے ٹریکٹر کا کمپیکٹ ڈیزائن اسے باغات اور تنگ جگہوں میں استعمال کے لیے موزوں بناتا ہے، جہاں روایتی بڑے ٹریکٹرز کی حرکت مشکل ہوتی ہے۔ اس کی استعداد اور کم لاگت کی بدولت یہ چھوٹے کسانوں کے لیے ایک انقلابی قدم ثابت ہو سکتا ہے۔