وزیراعلیٰ پنجاب کا ڈرینیج نظام کی بحالی اور آلودگی کے خلاف گرینڈ آپریشن کا فیصلہ

3

لاہور، یکم جون (اے پی پی): وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے بھر میں ڈرینیج نظام کی بحالی، مینجمنٹ اور اصلاحات کے لیے ایک جامع منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت صنعتی اور میونسپل فضلے کے غیر قانونی اخراج کی روک تھام کے لیے سخت قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبے بھر میں ڈرینز کی بہتری کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیرصدارت ہونے والے پہلے اجلاس میں ہڈیارہ ڈرین کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہڈیارہ ڈرین اور دیگر اہم نکاسی آب کے راستوں میں صنعتی اور کیمیکل فضلہ کے اخراج پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔محکمہ تحفظ ماحول اور ضلعی انتظامیہ کو “پنجاب ڈرین ایکٹ” اور “لوکل گورنمنٹ ایکٹ” پر مکمل عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں، ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ دار اداروں سے “پولیوٹرز پے” کے اصول کے تحت نقصانات کا ازالہ وصول کیا جائے گا۔

محکمہ ماحولیات کو ہڈیارہ کے اطراف صنعتی فضلے کے خلاف سخت کارروائی کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب نہ کرنے والی فیکٹریوں اور کیمیکل اخراج کرنے والے صنعتی یونٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جائے گا۔

اے پی پی ،قرۃالعین، ریحانہ

اس حوالے سے محکمہ صحت کو ہڈیارہ کے گردونواح میں صحت عامہ پر مرتب اثرات سے متعلق رپورٹ اور عملی منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ واسا، محکمہ صنعت، اور آبپاشی سمیت تمام متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

صوبے بھر کے ڈرینیج نظام کا مکمل سروے کیا جائے گا، خامیوں کی نشاندہی اور ان کے حل کے لیے تفصیلی رپورٹ تیار کی جائے گی۔ ڈرینیج سسٹم کی مرمت اور اپ گریڈیشن کے لیے جامع منصوبہ بندی کی منظوری بھی دی گئی ہے، جس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت نکاسی آب کے نظام میں بہتری لائی جائے گی۔

سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ ماحولیاتی اور صحت عامہ کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے ترجیحی ماحولیاتی منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام صنعتی اداروں کو حکومت کے ساتھ مل کر “پولیوشن ریڈکشن” کی قومی مہم میں مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ صاف ستھرا اور محفوظ ماحول یقینی بنایا جا سکے۔