لاہور، 12 جون (اے پی پی): وزیر زراعت و لائیوسٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی کی زیر صدارت ایگریکلچر ہاؤس لاہور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے تحت “ٹرانسفارمنگ پنجاب ایگریکلچر” پروگرام کے تحت جاری زرعی منصوبوں اور مستقبل کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انقلابی زرعی منصوبوں کے باعث کاشتکاروں کے معاشی حالات میں بہتری آئی ہے اور کسان خود کفیل ہو چکے ہیں۔ نئے مالی سال 2025-26 کو کسانوں کی مزید ترقی و خوشحالی کا سال قرار دیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے فیز ون میں 36 ارب روپے کی رقم استعمال ہوئی، جس میں سے 35 ارب روپے کی کامیاب ریکوری ہو چکی ہے۔ فیز ٹو کے لیے کسان کارڈ ہولڈرز کی تعداد ساڑھے سات لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ اس میں مزید اضافے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ کسان کارڈ کے دوسرے مرحلے کے لیے 75 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ویٹ سپورٹ پروگرام کے تحت منظور شدہ 14 ارب روپے میں سے 11 ارب روپے کی رقم کاشتکاروں میں تقسیم کی جا چکی ہے۔ گرین ٹریکٹر اسکیم کے دوسرے مرحلے میں 50 سے 65 ہارس پاور کے 10 ہزار مقامی تیار شدہ ٹریکٹرز کاشتکاروں کو 5 لاکھ روپے سبسڈی کے ساتھ دیے جائیں گے۔ اسی طرح 75 ہارس پاور یا اس سے زائد کے 10 ہزار ٹریکٹرز (مقامی و درآمد شدہ) 10 لاکھ روپے کی سبسڈی پر فراہم کیے جائیں گے۔ وزیر زراعت نے بتایا کہ پنجاب میں 10 مزید ماڈل ایگری مالز قائم کیے جائیں گے۔ سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت ستمبر 2025 تک 5 ہزار سپر سیڈرز کسانوں کو فراہم کیے جائیں گے تاکہ دھان کی کٹائی سے قبل فصلوں کو جلانے کے رجحان پر قابو پایا جا سکے۔ نئے مالی سال میں ہائی ٹیک فنانسنگ پروگرام کے تحت 11 اقسام کی جدید زرعی مشینری سبسڈی پر کاشتکاروں کو فراہم کی جائے گی، جس کے لیے 30 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی جا رہی ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ 2025-26 میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے خصوصی اقدامات میں “پروگرام فار واٹر ایفیشنٹ ایگریکلچر” اور “پوٹھوہار ایگری ٹرانسفارمیشن” جیسے منصوبے بھی شامل ہوں گے۔