لاہور، 16 جون (اے پی پی): گرو ارجن دیو جی کی شہادت کی مرکزی تقریب گردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد کی گئی جس کی صدارت پردھان پاکستان گردوارہ پربندھک کمیٹی سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کی۔ تقریب کی مذہبی تقریبات کی ادائیگی کی گئی جس میں کیرتن، ارداس کی رسمیں بھی شامل تھیں۔ اس موقع پر چئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ ممبران پی ایس جی پی سی اور مقامی سکھ برادری کی ایک بڑی تعداد نے تقریب کی رونق کو دوبالا کیا۔ سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ گرو ارجن دیو نے سچائی اور مذہبی ہم آہنگی کی خاطر جان کی قربانی دی جس کی بدولت آج بھی ان کی تعلیمات امن و آشتی کی رہنمائی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقلیتوں کو مذہبی آزادی دی اور آج بھی کرتارپور راہداری کھلی ہے جس کی بدولت دنیا بھر کے سکھ یاتری بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے مقدس مقامات کی زیارت کر سکتے ہیں۔ سردار رمیش نے کہا کہ بھارتی حکومت نے آج بھی یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی لیکن واہگہ بارڈر اور کرتارپور آج بھی کھلے ہیں کیونکہ ہماری حکومت کی پالیسی مذہبی مقامات کی زیارت کی سہولت کی فراہمی کی ہے۔ پنجاب حکومت نے 15 گردواروں کی بحالی کے لیے بجٹ مختص کیا ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ تمام مذہبی مقامات کی حفاظت اور خوبصورتی کو برقرار رکھا جائے۔ چیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ نے کہا کہ ملک کی اقلیتیں مذہبی طور پر آزاد اور محفوظ ہیں اور بین المذاہب ہم آہنگی ہماری قومی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے۔ سردار رمیش نے مزید کہا کہ مذہب کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ یہ انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے کہا کہ گرو ارجن دیو کی تعلیمات آج بھی رہنمائی کی مشعل ہیں اور حکومت کی یہ کوشش رہے گی کہ تمام اقلیتیں اپنا مذہبی ورثہ کھل کر منا سکیں۔ متروکہ وقف املاک بورڈ اور گردوارہ پربندھک کمیٹی نے کہا کہ ملک کی اقلیتیں آج بھی پاکستان کی طاقت کی علامت ہیں اور حکومت کی کوششیں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت کی صورت میں جاری رہیں گی۔