اسلام آباد 30جولائی ) اے پی پی ) :آسٹریلیا کے ہائی کمشنر برائے پاکستان، نیل ہاکنز نے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ سے ملاقات کی، جس میں پاکستان میں انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے جاری دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزارتِ انسانی حقوق کے سیکریٹری، عبدالخالق شیخ بھی موجود تھے۔
ملاقات میں دونوں فریقین نے انسانی حقوق کی فراہمی اور فروغ کے لیے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور حقوق پر مبنی جامع حکمرانی کے بہترین عالمی تجربات کے تبادلے پر زور دیا۔
ہائی کمشنر نے انسانی حقوق کے قوانین، پالیسیوں اور ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالے سے پاکستان کی حالیہ پیش رفت کو سراہا۔ انہوں نے کمزور اور محروم طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومتِ پاکستان کی کوششوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
وفاقی وزیر نے ہائی کمشنر کو خوش آمدید کہا اور پاکستان کی جانب سے تمام طبقات کے لیے جامع انسانی حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے وزارت کی اہم اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ قومی ایکشن پلان برائے انسانی حقوق پر عملدرآمد جاری ہے، جس کے چھ اسٹریٹجک شعبہ جات میں قانونی اصلاحات، انصاف تک رسائی، ادارہ جاتی مضبوطی، اور عالمی معاہدوں پر عملدرآمد شامل ہیں۔
وزیرِ انسانی حقوق نے حالیہ قانون سازی اور ساختی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا۔ ان میں سزائے موت سے متعلق پیش رفت شامل ہے، جن میں حال ہی میں سینیٹ سے منظور شدہ وہ ترامیم بھی شامل ہیں جن کے تحت بعض جرائم کے لیے سزائے موت ختم کر کے سخت سزاؤں اور قانونی تحفظات کو متعارف کروایا گیا ہے۔ دیگر اہم اقدامات میں اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری چائلڈ میرج ری اسٹرینٹ ایکٹ، 2025 کے ذریعے کم عمری کی شادیوں کے خلاف تحفظات کو مزید مؤثر بنایا گیا ہے، اور نیشنل کمیشن فار مائنارٹیز رائٹس بل، 2025 کی منظوری شامل ہے۔
وفاقی وزیر نے مذہبی اقلیتوں سے متعلق حساس قوانین جیسے کہ توہینِ مذہب کے غلط استعمال پر ریاستی ردعمل اور اس حوالے سے قانونی و ادارہ جاتی اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی۔
دونوں فریقین نے انسانی حقوق کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا اور مساوات، شمولیت اور وقار جیسے مشترکہ اصولوں کے فروغ کے لیے باہمی شراکت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔