اقوامِ متحدہ، 9 جولائی (اے پی پی ): پاکستان نے پانی کو ایک اتحاد پیدا کرنے والی قوت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسے ہتھیار بنا کر تفرقہ انگیزی کا ذریعہ بنانے کی کسی بھی کوشش سے گریز کیا جائے۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پائیدار ترقی کے ہدف نمبر 6 ” سب کے لیے پانی اور صفائی کی دستیابی اور پائیدار نظم و نسق” کے حصول کے لیے منعقدہ اجلاس میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب، سفیر عثمان جدون نے قومی بیان دیتے ہوئے 2026 کے عالمی آبی کانفرنس کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کانفرنس اس ہدف کے حصول میں تیزی لانے اور بین الاقوامی قانون پر مبنی طریقہ کار کے تحت سرحدی دریاؤں اور زیر زمین پانی کے ذخائر کے پائیدار نظم و نسق کو فروغ دینے کا ایک نادر موقع فراہم کرتی ہے۔
سفیر جدون نے کہا کہ خاص طور پر قانونی فریم ورکس کو مضبوط بنانے، تنازعات کی روک تھام، اور پرامن حل کے فروغ کے ذریعے۔ 2026 کی پانی کانفرنس کو عملی نوعیت کے سرحدی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کو ان ممالک کی آواز کو بھی بلند کرنا چاہیے، خاص طور پر گلوبل ساؤتھ سے تعلق رکھنے والے ممالک کی، جن کی ترقی اور بقا کا انحصار مشترکہ آبی وسائل پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس تمام مندوبین کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ بین الاقوامی آبی قوانین کے بنیادی اصولوں، مثلاً مشترکہ پانیوں کے منصفانہ اور معقول استعمال، دوسرے ساحلی ممالک کو نمایاں نقصان سے بچانے کی ذمہ داری، اور تعاون کے فرض سے اپنی وابستگی کی تجدید کریں۔
اپنے دہائیوں پر مشتمل معاہداتی تجربے کی روشنی میں پاکستان نے “سرحد پار آبی تعاون” کو کانفرنس کی مکالماتی نشستوں میں شامل کرنے کا خیرمقدم کیا اور اس موضوع پر مثبت کردار ادا کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا۔
پاکستانی نائب سفیر نے پانی کو زندگی، روزگار، امن و استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں دو ارب افراد اب بھی محفوظ پینے کے پانی سے محروم ہیں، آدھی عالمی آبادی کو محفوظ صفائی کی سہولیات دستیاب نہیں، اور پانی کی قلت و موسمیاتی اثرات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی ان چیلنجز سے مستثنیٰ نہیں ہےاور کہا کہ ایک نیم صحرائی اور زیریں ساحلی ملک ہونے کے ناتے، ہمارا انحصار دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں پر ہے، جو ہماری قومی زندگی کی لَے ہیں۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ طاس دنیا کا سب سے بڑا جُڑا ہوا آبپاشی نظام ہے جو 22 کروڑ سے زائد افراد کی غذائی سلامتی، صحتِ عامہ اور توانائی کے تحفظ کا ضامن ہے۔
سفیر جدون نے 2026 کی عالمی آبی کانفرنس کے شریک میزبانوں ، سینیگال اور متحدہ عرب امارات ، کی شفاف اور جامع مشاورت پر پاکستان کی جانب سے مخلصانہ تحسین کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم انہیں کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔