اسلام آباد ، ۳۰ اپریل (اے پی پی): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خلیجی ممالک میں تعینات پاکستانی سفرا کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوۓ وزیر خارجہ نے کہا کہ آج آپ کے ساتھ رابطے کا مقصد کچھ معروضات آپ سے کرنا تھیں اور کرونا وبا کے باعث سامنے آنے والے معاشی مضمرات کے حوالے سے آپ کا نکتہ نظر جاننا مقصود تھا۔ انہوں نے کہا سب سے پہلے تو میں دنیا بھر میں ہمارے تمام سفارت خانوں میں تعینات سفرا ء افسران کو شاباش دینا چاہتا ہوں کہ کرونا کے باعث مشکل حالات سے دوچار ہیں ان کی نوکریاں ختم ہو رہی ہیں آج انہیں ہماری معاونت کی ضرورت ہے
وزیر خارجہ نے کہا کرونا وبا کے باعث ،ہماری زر مبادلہ اور برآمدات کی شرح انتہائی کم ہو چکی ہے۔ انکا کہنا تھا میں نے آپ کے ممالک کے وزرائے خارجہ کو خطوط لکھے ہیں جس میں میں نے ان کے ساتھ، اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ بھارت سرکار کے نفرت آمیز رویے کا معاملہ اٹھایا ہے
وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کی حالیہ رپورٹ نے ہندوستان کی ہندتوا سوچ اور منافرت کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ ایک طرف اس رپورٹ میں ہندوستان کے نفرت آمیز رویے پر تنقید ہے تو دوسری طرف پاکستان کے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا گیا ہے
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے اور ہمیں او آئی سی سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں ہم چاہیں گے کہ او آئی سی بھارت کے منافرت آمیز رویے کا نوٹس لے۔
آج ہندوستان کی حکومت، اسلاموفوبیا کو ہوا دے رہی ہے اور مسلمانوں کو کرونا وبا کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے جو انتہائی تکلیف دہ اور ناقابل برداشت امر ہے او آئی سی اور عالمی برادری کو اس صورت حال کا فوری نوٹس لینا ہو گا۔
اے پی پی، حمزہ، فاروق