اسلام آباد ، 22 ستمبر (اے پی پی ): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے رکن قومی اسمبلی و سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل رمیش کمار نے منگل کو یہاں وزارت خارجہ میں ملاقات کی ، جس دوران جودھ پور میں ہونیوالے المناک واقعے اور ہلاک ہونے والے 11 پاکستانی ہندوؤں سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
رمیش کمار نے جودھ پور واقعہ کی تفصیلات سے وزیر خارجہ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پر زور مطالبے کے باوجود جودھ پور واقعہ کی شفاف تحقیقات نہیں ہو سکیں ،بھارتی پولیس خود کشی کا ڈرامہ رچا کر اصل حقائق پر پردہ ڈال رہی ہے ۔
رمیش کمار نے کہا کہ اب ہندو برادری کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اور پاکستان ہندو کونسل حصول انصاف کیلئے آج سے احتجاجی مظاہرہ کا آغاز کریگی اور دھرنا دیگی ۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقلیتوں کا تحفظ ہماری آئینی ذمہ داری اور ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، بھارت میں ہلاک ہونے والے پاکستانی ہندو خاندان کی ہلاکت پر ہمیں شدید دکھ اور تشویش ہے ۔انہوں نے کہا کہ جودھ پور میں ہونیوالے اس انسانیت سوز واقعے پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا ۔ہم نے اس واقعہ کی شفاف انکوائری کیلئے بھارتی حکومت سے اس واقعہ کی تحقیقات میں پاکستان کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے بھارت پر زور دیا ہے کہ جودھ پور واقعہ پر پاکستان کو مکمل تفصیلات سے آگاہ رکھا جائے۔
وزیر خارجہ نے سرپرست اعلیٰ پاکستان ہندو کونسل رمیش کمار کو یقین دہانی کرائی کہ جودھ پور واقعے کی شفاف تحقیقات اور حصول انصاف کیلئے وزارتِ خارجہ ہر ممکنہ فورم پر آواز اٹھائے گی ۔
واضح رہے کہ 9 اگست 2020 کو بھارتی ریاست راجھستان کے ضلع جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوں کو پراسرار طور پر ہلاک کر دیا گیا تھا ۔