حیدرآباد،23اپریل (اے پی پی): وزیر اعظم عمران خان کی لغت میں این آر او نہیں ہے ، وہ عوا م کی خدمت کررہے ہیں ،سندھ میں پولیس حکومت کے نہیں پیپلز پارٹی کے تابع ہے وہ جرائم ختم کرنے کے بجائے جرائم کا سبب بن رہی ہے پولیس کی اصلاح ناگزیر ہو گئی، ان خیالات کا اظہار سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے ہالا ناکہ حیدرآباد میں پی ٹی آئی کے مقامی رہنما امین اللہ مندوخیل کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران کی ڈکشنری میں این آر او نام کا کوئی لفظ نہیں ہے وہ کسی کو این آر او نہیں دیں گے وزیراعظم عمران خان عوام کی خدمت کررہے ہیں جن حالات میں انہیں ملک ملا ہے وہ سب کے سامنے ہے لیکن اب معیشت کو درست سمت مل گئی ہے بہت جلد حالات بہتر ہو جائیں گے، کرونا وائرس نے تمام معمولاتِ زندگی کو درہم برہم کیا ہے جس کے منفی اثرات معیشت پر بھی پڑے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں ٹنڈو الہ یار میں پولیس کی حراست میں مارے گئے نوجوان بابر خانزادہ کے اہلِ خانہ سے مل کر آیا ہوں پولیس نے ظلم کیا ہے جس کو دیکھ کر انسانیت بھی شرما جائے اس نوجوان کے قتل کی عدالتی تحقیقات ہونا چاہیئے لیکن افسوس ہے کہ اس کی ایف آئی آر تک نہیں درج کی گئی ہے، سندھ میں پولیس حکومت کے نہیں پیپلز پارٹی کے تابع ہے رشوت کی بنیاد پر تبادلہ و تقرریاں ہو رہی ہیں ، پولیس منشیات ، غیر ملکی تیل اور دیگر غیر قانونی اشیاءکے فروخت میں پوری طرح ملوث ہے اس سے چور و ڈاکو قابو میں نہیں آرہے ہیں لیکن بے گناہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ٹنڈو الہ یار میں رشوت نہ دینے پر جس بے دردی سے بابر خانزادہ کو مارا گیا ہے اس پر سندھ حکومت اور ٹنڈو الہ یار سے اس کے منتخب نمائندوں نے اظہار ہمدردی تک نہیں کیا ۔
انہوں نے کہاکہ سندھ میں پولیس اصلاحات ناگزیر ہو گئی ہے آئی جی سے لیکر ایس ایچ او تک تقرریاں میرٹ پر ہونا چاہیئے