وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی استنبول میں ترک اور افغان وزرائے خارجہ کے ساتھ، سہ فریقی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس

18

 اسلام آ باد ،23 اپریل (اے پی پی ):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی استنبول میں ترک اور افغان وزرائے خارجہ کے ساتھ، سہ فریقی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی۔

مخدوم شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ مجھے آج اس سہ فریقی اجلاس میں شرکت کر کے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے،میں سمجھتا ہوں کہ افغان امن عمل کے اس اہم موڑ پر سہ فریقی اجلاس کا انعقاد بہت اہمیت کا حامل ہے،میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اس فورم کو بروئے کار لاتے ہوئے نہ صرف وزارتی سطح پر بلکہ سمٹ لیول کانفرنس کا انعقاد کرنا چاہیے،آج ہم نے اس سہ فریقی اجلاس میں، سمٹ لیول انگیجمنٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا ،بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغانوں کے پاس ایک نادر موقع ہے ،انہیں چاہیے کہ وہ سب مل کر مذاکرات کو نتیجہ خیز بنائیں،افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے ،واحد راستہ  جامع اور وسیع مذاکرات ہیں ،

اسی لیے ہم طالبان کو بار بار مذاکرات کا کہتے ہیں کیونکہ یہ ان کے مستقبل کا معاملہ ہے جس کا فیصلہ انہوں نے خود کرنا ہے ،افغانستان میں بدامنی کی سب سے بھاری قیمت، افغانوں کے بعد پاکستان نے چکائی ہے ہمیں سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑا ،ایک پرامن افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے،مجھے خوشی ہے کہ کانفرنس ملتوی ہونے کے باوجود آپ نے  اس اہم اجلاس کا انعقاد کیا ،مجھے خوشی ہے کہ آج کے اس اجلاس میں ہم نے افغان امن عمل کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی ۔