آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے ہوتے ہوئے  مریم نواز کے بیانیے کو کشمیر ی عوام نے مسترد کر دیا،2023ءکے انتخابات میں سندھ سے بھی پیپلز پارٹی کا صفایا ہوگا ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین

33

اسلام آباد۔26جولائی  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں بدترین شکست پر بلاول بھٹو اور مریم نواز کو پارٹی عہدوں سے مستعفی ہو جانا چاہئے، ان میں اگر کوئی سیاسی شرم ہے تو شکست کی ذمہ داری قبول کریں اور استعفے دیں، دھاندلی کا رونا رونے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانکیں، نواز شریف کی پاکستان دشمن حمد اللہ محب سے ملاقات اور مریم نواز کے پاکستان مخالف بیانیہ کی وجہ سے ن لیگ کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، آزاد کشمیر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات ”کھسیانی بلی کھمبا نوچے“ کے مترادف ہیں، مریم نواز اور بلاول نے پوری انتخابی مہم میں گالم گلوچ اور قومی اداروں پر تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا، کشمیر کے عوام نے ان کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے، 2023ءکے انتخابات میں سندھ سے بھی پیپلز پارٹی کا صفایا ہوگا، آزاد کشمیر کے عوام نے وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، عمران خان مقبوضہ کشمیر کے عوام میں بھی بے حد مقبول ہیں، ہمارے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم کشمیریوں کی مرضی کے خلاف کسی اقدام کے حامی نہیں ہیں، آزاد کشمیر کے صدر، وزیراعظم اور سپیکر کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے آزاد کشمیر الیکشن میں واضح کامیابی پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے کشمیر میں منظم طریقے سے انتخابی مہم چلائی۔ کشمیر کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو بڑی کامیابی ملی، اس کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی کامیابی کے بعد دھاندلی کا بیانیہ اپنی موت آپ مر جاتا ہے، یہ کامیابی اس وقت ممکن ہوتی ہے جب آپ لوگوں میں حقیقی طور پر مقبول ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 56 فیصد سے زائد پولنگ ہوئی جو انتخابی عمل پر اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام نے تحریک انصاف کو اتنی بڑی کامیابی دے کر مقبوضہ کشمیر کی تحریک کو جلا بخشی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی پی کو چاہئے کہ وہ بلاول بھٹو اور مریم نواز سے استعفے لیں، انہیں اگر کوئی سیاسی شرم ہے تو دھاندلی کے الزامات لگانے کی بجائے اپنی شکست تسلیم کریں اور اپنے گریبان میں جھانکیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ اہم سیاسی جماعتیں ہیں، ان کے اندر نئی لیڈر شپ کو ابھرنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔ یہ ملک اسی صورت میں آگے بڑھے گا جب سیاسی جماعتیں اسے انسٹی ٹیوشن کے طور پر آگے لے کر چلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ن لیگ کے کیمپ سے ہندوستان سے مدد کے حوالے سے گفتگو ہوئی جو قابل شرم ہے۔ مریم نواز نے فوج اور پاکستان مخالف بیانیہ پر مبنی مہم چلائی جس کی وجہ سے آج بدترین شکست ن لیگ کا مقدر بنی۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ آزاد کشمیر میں حکمران پارٹی تھی اور جس طریقے سے اسے شکست ہوئی ہے، آج تک کسی دوسری پارٹی کو نہیں ہوئی۔ ن لیگ کو پیپلز پارٹی سے بھی کم نشستیں ملی ہیں، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ نواز شریف نے لندن میں پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات کی۔ جس طریقے سے نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ چل رہا تھا جس میں فوج اور سیکورٹی اداروں کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا، اس پر انہیں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حمد اللہ محب پاکستان دشمن اور را کے ایجنٹ ہیں، اس کی نواز شریف سے ملاقات کا جواب کشمیر کے عوام نے انہیں بدترین شکست کی صورت میں دیا ہے ۔