لاہور 7 ستمبر ( اے پی پی ): کین کمشنر پنجاب محمد زمان وٹو نے کہا ہے شوگر مافیہ پر ہاتھ ڈالنے کا کریڈٹ وزیراعظم کو جاتا ہے، حکومت نے گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے مؤثر قانون سازی کی ہے۔ شوگر فیکٹری کنٹرول ایکٹ 1950 دور حاضر کی ضروریات کو پورا نہیں کرتا تھا اس ایکٹ میں موجود مختلف شقیں کسانوں کا مؤثر انداز سے تحفظ نہیں کر پا رہی تھی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ میں ملز مالکان کو بہت زیادہ رعائیتیں حاصل تھی ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملز مالکان کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کرنا مشکل کام تھا اب جو کاروائیاں نظر آ رہی ہیں وہ وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھیں۔نئی قانون سازی کے بعد ملز کسانوں کی واجب الآدا رقوم ان کے بنک اکاؤنٹ میں منتقل کروانے کی پابند ہیں اور جو ملز پندرہ دن کے مقررہ وقت کے اندر یہ رقوم ادا نہیں کرتی ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔