حریت رہنما کی میت کو کفن و دفن سے محروم رکھا، ظالمانہ اقدامات پر مودی سرکار کا اصلی چہرہ سامنے لائیں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر انسانی حقوق اور مشیر قومی سلامتی کی مشترکہ پریس کانفرنس

6

اسلام آباد۔9ستمبر  (اے پی پی):پاکستان نے بھارتی قابض فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر جنگی جرائم،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں،جعلی مقابلوں،جعلی فلیگ آپریشنز اور خواتین کی بیحرمتی کے حوالے سے جامع ڈوزیئر جاری کر دیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اتوار کو وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری اور مشیر قومی سلامتی کے معید یوسف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں 131صفحات پر مشتمل ڈوزیئر کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ  ہم اس ڈوزیئرکے ذریعے پوری معلومات اور اصل حقائق تمام دنیا تک پہنچائیں گے،ہم نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت سرکار کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انسانی حقوق کی خلاف ورزی مقبوضہ کشمیر میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کرتے ہوئے کشمیری عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔جب سے ہندتوا حکومت بھارت میں آئی ہے ان پا مالیوں میں اضافہ ہو گیا ہے آج بھارتی فوجی محاصرے کو 769دن گزر چکے۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا یکم ستمبر کو جب انتقال ہوا تو ان کے گھر کا محاصرہ کیا گیا،ان کی وصیت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انہیں رات کی تاریکی میں دفن کیا گیا۔انہیں تدفین کے بنیادی حق سے بھی محروم کیا گیا اور ان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب کو جنازے میں شرکت سے محروم رکھا گیا،بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی نہیں دی جاتی،انسانیت کو اس انداز میں پامال کرنا انتہائی نامناسب ہے  اس لیے ہم نے آج یہ ڈوزیر سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 131 صفحوں پر مشتمل اس ڈوزیر کے تین باب ہیں۔پہلے باب میں جنگی جرائم،دوسرے میں فالس فلیگ آپریشنز جبکہ تیسرے باب میں سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بھارت کی مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشششوں کا ذکر ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں 113 حوالے موجود ہیں جن میں 26 بین الاقوامی میڈیا سے اور 41 حوالے بھارت کے تھنک ٹینکس سے لیے گئے جبکہ پاکستان کے صرف 14 حوالے ہیں،یہ انتہائی بااعتماد دستاویز بنایا گیا ہے،3232 کیسز جنگی جرائم سے متعلق ہیں۔1128 ان افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں بھارتی میجرجنرل، بریگیڈیئر و دیگر سینیئر افسران کا تذکرہ ہے جو انسانی حقوق کی پائمالیوں میں براہ راست ملوث رہے ہیں،ان میں ماورائے عدالت قتل، پیلٹ گنز کا استعمال شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ڈوزیئر میں خواتین کی بے حرمتی کا تذکرہ ہے،ایک لاکھ سے زائد ایسی املاک کا ذکر ہے جنہیں جلایا گیا۔اس کے علاوہ پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فیک آپریشنز کا تذکرہ ہے۔کشمیریوں کی پرامن جدوجہد آزادی کو دہشتگردی سے تعبیر کرنے کی کوششوں کا ذکر ہے۔اس موقع پر وزارتِ خارجہ میں صحافیوں کو بھارت سرکار کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پائمالیوں پر مبنی ویڈیوز دکھائی گئیں۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک، انسانی حقوق کا علمبردار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بے گناہ کشمیریوں پر مظالم پر خاموش ہیں۔انسانی حقوق کا تحفظ، بین الاقوامی اداروں کی ذمہ داری ہے۔اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی تحقیقات کرنی چاہیں۔