لندن ،27 ستمبر(اے پی پی ): وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے “مباحثے” کا انعقاد خوش آئند ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں ہونے والے اس مباحثے نے ایک بار پھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے “پاکستان ہاؤس” لندن میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے معروف برطانوی پاکستانی رہنماؤں اور کمیونٹی کے نمائندوں سے ملاقات میں کیا۔ملاقات میں وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے اور کشمیریوں کے جائز حق “حق خود ارادیت” کے حصول کیلئے موثر آواز بلند کرنے کے حوالے سے برطانوی پاکستانیوں کے کردار کو سراہا ۔
وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے جاری انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں سے شرکاء کو آگاہ کیا اور کہا کہ حکومت پاکستان نے حال ہی میں ٹھوس شواہد پر مبنی ایک ڈوزیئر مرتب کیا ہے، اس ڈوزئیر میں بھارتی قابض افواج کی سنگین جنگی جرائم کی تفصیلات شامل ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برطانوی پاکستانی کمیونٹی نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو منظر عام پر لانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے،انہوں نے کشمیری قیادت کو یقین دلایا کہ پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کی مکمل سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ جان لینا چاہیے کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق منصفانہ طور پر حل نہیں کیا جاتا، جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ہے۔