کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی شروعات ہو چکی ہے، مذاکرات پاکستان کے آئین اور قانون کے تحت ہوں گے، حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان معاہدے کے تحت مکمل سیز فائر پر آمادہ ہو چکے ہیں، چوہدری فواد حسین

12

اسلام آباد۔8نومبر  (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ آئین پاکستان کے تحت مذاکرات کی شروعات ہو چکی ہے، ایک معاہدے کے تحت حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان مکمل سیز فائر پر آمادہ ہو چکے ہیں، مذاکرات میں ریاست کی حاکمیت، ملکی سلامتی، متعلقہ علاقوں کے امن، معاشرتی اور اقتصادی استحکام کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، افغان اتھارٹیز نے ان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے یکم اکتوبر 2021ءکو اپنے انٹرویو میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کا تذکرہ کیا تھا، ان مذاکرات کی شروعات ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات آئین و قانون کے تحت ہوں گے، کوئی بھی حکومت پاکستان کے آئین اور قانون سے باہر مذاکرات کر ہی نہیں  سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات میں ریاست کی حاکمیت، ملکی سلامتی، متعلقہ علاقوں کے امن، معاشرتی اور اقتصادی استحکام کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مذاکرات میں ان علاقوں کے متاثرہ افراد کو قطعی طور پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ان علاقوں کے افراد کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی پیشرفت کو سامنے رکھتے ہوئے سیز فائر میں توسیع ہوتی جائے گی، ان مذاکرات میں افغانستان کی اتھارٹیز (عبوری حکومت) نے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان کے یہ علاقے ایک طویل عرصے کے بعد مکمل امن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔