اسلام آباد،9مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم پر حسن آباد پل کے انہدام کے بعد متاثرہ مقام پرعارضی پل 2 ہفتے کی مدت میں مکمل کر لیاجائے گا جبکہ براستہ نگر ٹریفک کی آمدورفت کا متبادل انتظام کر دیا گیا ہے، ہنزہ کے قریب ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ششپر گلیشئر پگھلنے سے شدید طغیانی کے باعث شاہراہ قراقرم پر واقع حسن آباد پل منہدم ہوگیا تھا ، لوگوں کو درپیش مشکلات کے ازالہ کیلئے مقامی انتظامیہ سے ہمہ وقت رابطہ رکھا جارہاہے۔
پیر کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر حسن آباد پل کے انہدام کے بعد متاثرہ مقام پرعارضی پل 2 ہفتے کی مدت میں مکمل کر لیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی سہولت کیلئے ڈولی برج 2 سے3 دن میں نصب کردیاجائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ این ایچ اے کے ماہرین نے مضبوط اور پائیدار ریگولر پل کی تعمیر کیلئے ڈیزائن کا کام مکمل کر لیاہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا ریگولرپل چھ سے آٹھ ماہ میں مکمل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر مواصلات اسعد محمود کی ہدایت پر چیئرمین این ایچ اے کیپٹن (ر) محمد خرم آغا گزشتہ روز سے ہنزہ میں ہیں۔ دریں اثنا انہوں نے مقامی لوگوں اور عمائدین کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پروکیورمنٹ شروع کردی گئی ہے۔
چیئرمین این ایچ اے کیپٹن(ر) محمد خرم آغا نے کہا کہ این ایچ اے کے ماہرین نے مضبوط اور پائیدار ریگولر پل کی تعمیر کیلئے ڈیزائن کا کام مکمل کر لیاہے۔ پل کی اہمیت کے پیش نظر اس کی بروقت اور معیاری تعمیر کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے پل کے لئے زیادہ وقت کا کہا گیا تھا لیکن وفاقی وزیر کی ہدایت پر دورانیہ کم سے کم رکھا گیا ہے تاکہ پہلے سے زیادہ مضبوط اور پائیدار پل تعمیر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او اور مقامی انتظامیہ سے بھی رابطے میں ہیں۔