انقرہ، 31 مئی (اے پی پی ):وزیراعظم شہباز شریف نے ترک سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کا یقین دلاتے ہوئے پاکستان اور ترکی کی کاروباری برادری پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ 3 سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم کرے، ترک شہریوں کے لئے ایرپورٹ پر پاکستانی ویزہ، باہمی تجارت 5 بلین ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کرتا ہوں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کی شب یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (ٹی او بی بی) کے صدر رفعت حسارچِکولو کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس تقریب میں شرکت اعزاز کی بات ہے کیونکہ یہاں پر مختلف سرمایہ کار اور کاروباری شخصیات موجود ہیں جو تجارت، سرمایہ کاری، صنعت و زراعت کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے صدر طیب اردوان کی دانشمندانہ قیادت میں شاندار ترقی کی ہے، ترکی کی برآمدات 270 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں، ترکی نے ڈیموں اور بے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی ۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ، جنوبی افریقہ ، جنوبی ایشیا سمیت دنیا بھر میں بڑے منصوبے مکمل کئے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عشروں پر محیط قریبی، تاریخی، دوستانہ تعلقات ہیں، ترکی کی جنگ آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ یہ ان کی ترکی کے ساتھ والہانہ محبت کا ثبوت ہے، ہمارے آبائو اجداد کو ادراک تھا کہ ہمارے دوستانہ تعلقات ہمیشہ برقرار رہیں گے۔ ترکی نے ہمیشہ ہر مشکل گھڑی میں چاہے جنگ ہو، زلزلہ ہو، سیلاب ہو یا کوئی اور قدرتی آفت ہو ہمیشہ عملی طور پر پاکستان کی مدد کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترک قوم کبھی اپنے دوستوں کو نہیں بھولتی، ہمارا تجارتی حجم دوستانہ تعلقات کی بھرپور عکاسی نہیں کرتا۔ ترکی کے سرمایہ کار پاکستان میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا اور اس حوالے سے تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میٹرو، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں ترکی کی کمپنیوں نے بھرپور معاونت فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی یک جان دو قالب ہیں۔ انہوں نے ترکی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہو ئے کہا کہ انہیں پاکستان میں کاروبار اور تجارت کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی، ان کے ویزا کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔ ترک سرمایہ کار پاکستان میں کلچر، موسمیاتی تبدیلی، دفاع، آئی ٹی، ڈیری فارمنگ، ٹیکسٹائل اور توانائی سمیت دیگر شعبے میں سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی حجم 1.1 ارب ڈالر ہے جس کو باہمی مخلصانہ اور سنجیدہ کوششوں سے آئندہ تین سال کے دوران 5 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترک سرمایہ کاروں کا دوسرا گھر ہے ، ترکی کے دشمن ہمارے دشمن ہیں۔