ڈرون ٹیکنالوجی کے جدید استعمال سے کپاس کی فصل کو منافع بخش بنایا جا سکتا ہے؛  ڈاکٹر زاہد محمود

11

ملتان، 11 جون (اے پی پی ): ڈائریکٹر سنٹرل کا ٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود  نے کہا ہے کہ ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال سے کپا س کی فصل کو نہ صرف منافع بخش بنایا جا سکتا ہے بلکہ پیداوری لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔

ان خیالات  کا  اظہار ڈائریکٹر سنٹرل کا ٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے ادارہ ہذا میں ڈرون ٹیکنالوجی کے عملی مظاہرہ کے موقع پر کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی زرعی زہروں کے استعمال،جڑی بوٹیوں،نقصان دہ کیڑوں اور غذائی اجزاءکی کمی کی مانیٹرنگ،ذرائع آب پاشی، اور کپاس کی پیداوار کے معیار اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے خاص اہمیت کی حامل ہے۔ ان کا  کہنا تھا کہ ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد سے مٹی کی صحت،زمین میں موجود نمی کی سطح اور کپاس کے کھیت کی اصل حالت کا پتا لگایا جاتا ہے۔ ان معلومات کی بنیاد پر زرعی مداخل کا درست استعمال ممکن بنایا جاتا ہے۔

ڈاکٹر زاہد محمود  کا  کہنا تھا کہ ڈرون کے ذریعے کی جانے والی کیڑے مارزرعی زہروں کے چھڑکاﺅ سے روائتی طریقہ کے مقابلہ میں 30تا40فیصد فی ایکڑ کے حساب سے بچت ہوتی ہے۔ اسی طرح ڈرون ٹیکنالوجی کی مدد سے پانی کی بھی کافی بچت ہوتی ہے۔ ان  کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ممالک کے لئے پانی کی بچت کے حوالے سے ڈرون کاا ستعمال بہت اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔ڈرون اسپرئیر میں ہر ایکڑ کے لیے پانی کی ضرورت بنیادی طور پر ساڑھے تین سے پونے پانچ لیٹر کے درمیان میں ہوتی ہے۔ جب کہ روایتی طریقہ کار میں بہت زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈرون اسپرے کی مدد سے 80 سے 90 فیصد تک پانی کی بچت کی جاسکتی ہے۔ ڈرون کے استعمال سے وقت اور کھادوں کی بھی کافی بچت ہوتی ہے۔ اسی طرح کم وقت میں روایتی اسپرے کرنے طریقے کے مقابلے میں زیادہ جگہ پر زرعی ادویات،کھادیں اور مائیکرو نیوٹریئنٹ کا چھڑکاو ہوجاتا ہے۔ یہ روایتی طریقے کے مقابلے میں 40 گنا تیزی سے کام کرتا ہے۔

قبل ازیں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے “تربیتی پروگرام برائے بہتر کپاس اور آئی پی ایم ” میں ڈاکٹر زاہد محمود اور دیگر زرعی ماہرین نے خطاب کیا اور کپاس کو منافع بخش بنانے اور اس کی بہترین نگہداشت بارے تفصیل سے کاشتکاروں کو بتایا۔ اس پروگرام میں  سی ای او سفائر گروپ، ا حمد جوڈٹ بلال اور سی ای او فوڈ اینڈ ایگریکلچر سنٹر آف ایکسیلینس، ایف ایف سی  ملیحہ ملک نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ سی ای او سفائر گروپ، ا حمد جوڈٹ بلال نے مستقبل میں سی سی آر آئی ملتان کے ساتھ مل کر آرگینک کاٹن پر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ۔سی ای او فوڈ اینڈ ایگریکلچر سنٹر آف ایکسیلینس، ایف ایف سی   ملیحہ ملک نے بھی ادارہ ہذا کو کپاس کی تحقیق و ترقی میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔