ایچ ای سی ملک میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے مزید  اقدامات کرے ؛ وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین

6

اسلام آباد،7جولائی  (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پر زور دیا ہے کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے مزید  اقدامات کئے جائیں اورمعیار پر سمجھوتہ کئے بغیر اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو بڑھایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تعلیم نے جمعرات کو یہاں ایچ ای سی سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔اجلاس میں ایچ ای سی کے تمام ڈویژنل سربراہان نےبھی  شرکت کی جبکہ ایچ ای سی کی قائم مقام چیئرپرسن ڈاکٹر شائستہ سہیل نے وزیر تعلیم  کو ایچ ای سی کے کردار اور ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو درپیش چیلنجز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

  وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت رانا تنویر حسین نے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لیے ایچ ای سی کے مختلف اقدامات کو سراہا  اور  اس بات پر زور دیا کہ معیار کو بہتر بنانے کے لئے پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں اضافہ ہونا چاہیے لیکن تعلیم اور تحقیق کے معیار میں مسلسل بہتری ہونی چاہیے۔

 رانا تنویر  نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یونیورسٹیوں کو حکومت کی فنڈنگ ​​کے علاوہ دیگر وسائل پیدا کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔  انہوں نے وسائل پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ان وسائل کے موثر انتظام کے لیے یونیورسٹیوں کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی ضرورت پربھی زور دیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ اساتذہ کسی بھی تعلیمی نظام میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں،  ایچ ای سی میں ان کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ایک نظام موجود ہے لیکن اسے مزید مضبوط بنایا جائے  اور کالجز کے اساتذہ کی تربیت کو بھی اس پروگرام میں  شامل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ  دنیا ایک ایسے نظام کی طرف جا رہی ہے جہاں طلباء کی پیشہ وارانہ فنی تربیت  پر توجہ دی جا رہی ہے اس لیے ہمیں اپنے اساتذہ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی تربیت دینے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے نصاب اور تدریسی طریقہ کار کو مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنا سکیں ۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے ایچ ای سی حکام کو جامعات کی قومی درجہ بندی کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر زور دینا ایک اہم عنصر ہے۔یہ اچھی بات ہے کہ ہماری چند یونیورسٹیوں نے اعلیٰ درجہ کی عالمی یونیورسٹیوں میں جگہ بنائی ہے لیکن یہ تعداد بہت کم ہے۔  مجھے یقین ہے کہ قومی سطح پر درجہ بندی ہماری یونیورسٹیوں کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر  ڈاکٹر شائستہ سہیل نے اپنی بریفنگ میں ایچ ای سی کے تمام اہم کاموں کا جائزہ پیش کیا جس میں کوالٹی ایشورنس، یونیورسٹیوں کی ایکریڈیٹیشن اور ڈگری پروگرامز، فنڈنگ ​​کا طریقہ کار، جامعات کے فزیکل اور ٹیکنیکل انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا بشمول سمارٹ یونیورسٹیز اور ایچ ای سی کی دیگر خدمات جیسے کہ تصدیق  اور ڈگریوں کی ایکولینس    شامل ہیں ۔

ڈاکٹر شائستہ سہیل  نے  ایچ ای سی کو اپنی پالیسیوں پر عملدرآمد میں درپیش چیلنجز کو بھی بیان کیا اور امید ظاہر کی کہ حکومت کے تعاون سے اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں پر آسانی سے عمل درآمد ہو گا۔