اسلام آباد،25اگست (اے پی پی):وزیرمملکت برائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہاہے کہ حکومت نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم پر اپنی توجہ مرکوزکرلی ہے ، ملک کی پائیداراقتصادی ترقی کیلئے انسانی سلامتی ضروری ہے، حکومت قومی یکجہتی اوراتحاد کیلئے کام کررہی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کااظہارجمعرات کویہاں آئی پی آرآئی کے زیراہتمام “قومی شناخت:اتحاد اورتنوع”کے موضوع پرسیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ بطورپاکستانی ہمیں پاکستانی کے طورپرطرزعمل اپناناہوگا۔انہوں نے کہاکہ ملک کی پائیداراقتصادی ترقی کیلئے انسانی سلامتی ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے وسائل کے اندررہتے ہوئے اخراجات کرنا ہوں گے ۔
وزیرمملکت نے کہاکہ حکومت قومی یکجہتی اوراتحاد کیلئے کام کررہی ہے، ہمیں اپنے قومی اقدارکے زریعے حب الوطنی اورسماجی یکجہتی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ناراض حلقوں سے مذاکرات پرتوجہ دے رہی ہے تاکہ قومی اتحاد اوریکجہتی کے مقاصد کوحاصل کیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ قومی یکجہتی اورسماجی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم ضروری ہے ، حکومت نے اس ضمن میں اپنی توجہ مرکوزکرلی ہے،ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاسلسلہ جاری ہے، اس کے ساتھ ساتھ وسائل کی منصفانہ تقسیم بھی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ قومی یکجہتی کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی ضروری ہے، اس مقصدکیلئے معاشرے کے تمام طبقات کواپنا کرداراداکرنا ہوگا۔
وزیرمملکت نے کہاکہ ریاست اورشہریوں کے درمیان رابطوں کے فروغ کیلئے اقدامات ضروری ہے، بہتراسلوب حکمرانی سے ریاست اورشہریوں کے درمیان رابطے مزید مضبوط ہوں گے۔
قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں صدر آئی پی آر آئی سفیر (ر) ڈاکٹر رضا محمد نے شرکاءکو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ I گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کے سلسلے کا یہ تیسرا سیمینار ہے جو کہ اقتصادی سلامتی کے موضوع سے شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان آزادی کے بعد اپنے ابتدائی دور میں بہت سے سنگین مسائل سے گزرا ہے اور اسے جنگوں، معاشی بحرانوں اور دہشت گردی کا بھی سامنا کرنا پڑا جس نے ہماری سماجی واقتصادی ترقی اور قومی ہم آہنگی کو متاثر کیا۔ اس بحران نے ملک کے دیگر صوبوں میں بھی احساس محرومی پیدا کیا جس سے قومی یکجہتی میں دراڑیں پڑنا شروع ہوئیں جن کا دشمن عناصر نے فائدہ اٹھایا۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کو اپنے خطاب میں قومی ہم آہنگی اور اتحاد اور میرٹ پر زور دیا۔
سابق سیکرٹری خارجہ سفیر (ر) ریاض محمد خان نے کہاکہ پاکستان کی جدوجہد کا مقصدہندوستان کے مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر الثقافتی اور کثیر النسل ملک ہے جس کی آزادی کی جدوجہد کا تاریخی پس منظر ہے،مقامی انسانی تہذیب میں قدیم اہمیت کی وجہ سے سندھ کو پاکستان کی شناخت کے طور پر لیا جانا چاہیے۔
سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ مکمل جمہوریت، وفاقی نظام، عوامی حکمرانی کی بالادستی، تنوع اور زبانوں کی قبولیت ہی قوم کی سیاسی اور معاشی ترقی کی ضامن ہوگی۔